دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی وزیر اعظم مودی نے برطانیہ کے عطا کردے سنہری ڈنڈے کو سجدہ کر کے ہندوپجاریوں کے ساتھ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ)دنیا میں سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا جھوٹا دعوی کرنے والے ملک ہندوستان میں سیکولر ازم کے بجائے برہمن ہندو پنڈتوں کے گروپ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔اتوار کو ہونے والی اس تقریب کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا ۔یب کے آغاز میں ہندو پجاریوں نے مذہبی گیت گائے۔مودی نے افتتاحی تقریب میں اس سنہری شاہی عصا کے سامنے سجدہ کیا جو1947 میںہندوستان کی آزادی کے وقت انتقال اقتدار کے طور پر برطانوی حکومت نے عطا کیا تھا۔اس موقع پر درجنوں ہندو پجاری وزیر اعظم مودی کے پیچھے چلتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر داخل ہوئے جہاں انہوں نے سپیکر کی کرسی کے قریب برطانیہ کا عطا کردہ عصا لگایا۔اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی جمہوریت کی توہین قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ' بی جے پی ' حکومت نے اپوزیشن کے قانون سازوں کو "نااہل، معطل اور خاموش" کر دیا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ وزیر اعظم مودی نے برہمن پنڈتوں کے گروپ کے ساتھ پارلیمنٹ کا افتتاح کیا جبکہ برہمن ہندوستان کی آبای کا صرف تین فیصد ہیں۔
نئی پارلیمنٹ کی120 ملین ڈالر کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کی جانے والی تکونی شکل کی نئی عمارت دارالحکومت میں برطانوی دور کے دفاتر اور رہائش گاہوں کی 2.8 بلین ڈالر کی بحالی کا حصہ ہے، جس میں سرکاری وزارتوں اور محکموں کے لیے عمارتوں کے بلاکس بھی شامل ہوں گے اور مودی کی نئی نجی رہائش گاہ، پورا پروجیکٹ، جسے سینٹرل وسٹا کہا جاتا ہے، 3.2 کلومیٹر (1.9 میل) لمبا ہے۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں دو ایوانوں میں 1,272 نشستیں ہیں۔انگریزوں کی تعمیر کردہ پارلیمنٹ کی پارانی عمارت کو میوزیم میں تندیل کیا جائے گا۔
واپس کریں