دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیر میں جی20 اجلاس کے انعقاد کے خلاف22 مئی کو دنیا بھر میں احتجاج کیا جائے۔ مسرت عالم چیئر مین حریت کانفرنس
No image سرینگر (پ ر ) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بھٹ نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے بالعموم اور خونی لکیر کے دونوں اطراف میں بسنے والے غیور عوام سے اپیل کی ہے کہ سری نگر میں جی 20 اجلاس کے خلاف 22 مئی 2023 کو صدائے احتجاج کو بلند کرنے کیلئے خونی لکیر کے دونوں اطراف میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری دنیا کے مختلف دارلخلافوں میں صدائے احتجاج بلند کرنے کیلئے جمع ہوجائیں۔ تاکہ دنیا پر ایک بار پھر باورکیا جا سکے کہ مودی سرکار جی 20 کانفرنس متنازعہ خطے میں منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔
کشمیر کی مزاحمتی تحریک کے رہنما، ایشیا کے طویل ترین سیاسی قیدی ،مسلم لیگ جموں کشمیر کے سربراہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین نے ذرائع ابلاغ کے نام ایک خصوصی پیغام میں سری نگر اور لداخ میں جی 20 کا اجلاس کو نہ صرف یو این او قراردادوں بلکہ عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت تین دہائیوں پر محیط کشمیریوں کے قتل عام پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے اور بندوق کے نوک پر اس طرح کی کانفرنسیں منعقد کرانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تزلیل اور توہین بھی ہے۔اس سلسلے میں 22 مئی کو خو نی لکیر کے آر پار اور بیرونی دنیا میں مقیم تمام آزادی پسند کشمیریوں کو احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے چین ترکی اور انڈونیشیا کی سرکاروں کے بائیکاٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جی 20 کے دوسرے ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر اور قانونی تقاضوں کے پیش نظر اس کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔
مسرت عالم نے واضح کیا کہ مودی سرکار جی 20 کی عالی کانفرنس متنازعہ خطے میں منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے مقبوضہ سرزمین میں قبرستان کی خاموشی حالات کو پرامن دکھانے کیلئے سینکڑوں نوجوانوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے جبکہ دس لاکھ مسلح افواج کے علاہ نہ صرف این ایس جی کمانڈوز بلکہ میرین کمانڈوز کی چپہ چپہ پر تعیناتی اس بات کی غمازی ہے کہ مقبوضہ علاقہ بھارت کا اٹوٹ حصہ نہیں ہے بلکہ اسے جبرا فوجی طاقت کے بل پر زیر کیا ہوا ہے۔ 5 اگست 2019 سے پورے متنازعہ خطے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ مسرت عالم بھٹ نے بھارتی قابض سرکار کے گھنائونے چہرے کو بے نقاب اور اقوام متحدہ کے ضمیر کو متوجہ کرنے کے لیے ناگزیر ہے کہ خونی لکیر کے دونوں اطراف اور بیرونی ممالک میں مقیم کشمیری 22 مئی 2023 کو فقیدالمثال احتجاجی مظاہروں کو اہتمام کرکے اقوام عالم پر واضح کرے کہ کشمیری عوام ہر حال میں تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں اور طلب حل کیلئے ہر صورت میں جدوجھد جاری رکھیں گے اور اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
واپس کریں