دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارت اور امریکہ پاکستان کو کمزور سے کمزور تر کرتے ہوئے کنٹرول کرنا چاہتے ہیں، جنرل عاصم منیر کے خلاف جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش مملکت پاکستان کے خلاف بڑی سازش ہے۔ عبدالباسط کے انکشافات
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ ) پاکستان کے سینئر سفارت کار عبدالباسط نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اکنامک پریشر میں رہے،پاکستان کے لوگوں کے درمیان اور آرمی کے درمیان خاص طور پر ایک خلیج پیدا ہو اور ہماری آرمڈ دفورسز کمزور ہوں۔عبدالباسط نے کہا کہ یہاں کچھ لوگ آرمی چیف عاصم منیرکو تنقید کو نشانہ بنا رہے ہیں اور9مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے جنرل عاصم منیر کے خلاف اس مہم میں زیادہ شدت آئی ہے۔
عبدالباسط نے اپنے وی لاگ میں کہا ہے کہ مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ دنیا میں کچھ طاقتیں ایسی ہیں جو پاکستان کو کمزور رکھنا چاہتی ہیں، پاکستان کو قیاس میں رکھنا چاہتی ہیں اور اسی حوالے سے ہمارے ایٹمی پروگرام پہ بھی ان کی نظر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کہہ سکتا ہوں کہ بھارت تو ہمارا جارح دشمن ہے ہی، وہ پاکستان کے خلاف سرگرم ہے اور اسی طرح امریکہ بھی پاکستان کے خلاف سرگرم ہے۔عبدالباسط نے کہا کہ افغان امریکی زلمے خلیل زاد کی پاکستان کی مخالفت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے تاہم اب وہ اپنے بیانات میں ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان سے زیادہ پاکستان کا ہمدرد کوئی ہے ہی نہیں۔عبدالباسط نے کہا کہ عمران خان نے یہ غیر ذمہ داربیان دیا کہ جنرل عاصم منیر یہ سب کرا رہے ہیں اور وہی نہیں چاہتے کہ میں واپس اقتدار میں آئوں۔ عبدالباسط نے انکشاف کیا کہ زلمے خیل زاد امریکی سی آئی اے ، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کامائوتھ پیس ہے۔امریکہ یہی چاہتا ہے کہ پاکستان قیاس میں جائے اور وہ اسے مینج کریں،کنٹرول کریں، اور سی پیک کمپرومائیز ہو،اس پر پیش رفت نہ ہو سکے، کشمیر پہ ہم بھارت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں،چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں دراڑیں پڑیں،یہ ان کا ایک واضح پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی امور پر اختلاف ہو سکتے ہیں اور اس حوالے سے تنقید بھی ہو سکتی ہے لیکن کسی شخص کو ہدف بنا کر ایساnarrative بنانا شروع کر دینا کہ فوج کے اندر بغاوت ہو گئی ہے،کمانڈر جنرل عاصم منیر کی قیادت کو نہیں مان رہے،یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے، اس میں بھارت بھی پیش پیش ہے اور پاکستان کے بھی کچھ لوگ بھی اس بیانئے کو بنانے میں شامل ہیں۔جبکہ حقیقت میں ایسا ہے نہیں۔اس جھوٹے بیانئے کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض پاکستان کے بعض افراد پاکستان کے خلاف ہی متحرک ہیں ۔سیاسی اختلافات کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم وہ باتیں کہنا شروع ہو جائیں جو ہماری ریاست کو براہ راست نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جنرل عاصم منیر کے خلاف جو بیانیہ بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے،وہ ساری بے معنی باتیں ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

واپس کریں