دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کیا فساد کرنے والوں کو ٹی وی پہ معافی مانگنے پر معاف کر دیا جائے گا؟ حکومت وضاحت کرے
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ)تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں دہشت گردی پر مبنی فسادات کرنے والے والوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے ایک اہم بات یہ ہے کہ پولیس کی حراست میں موجود فسادات کرنے والے کئی ملزمان کی وڈیوز ٹی وی چینلز پر نشر کی جا رہی ہیں جن میں وہ اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ رہے ہیں اور عمران خان کی مذمت کرتے ہوئے آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔تاہم یہ معلوم نہین کہ دہشت گردی کے واقعات پر مبنی فساد کرنے والے ان افراد کو معافی مانگنے پر معاف کرتے ہوئے رہا کیا جائے گا یا ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کو آگے بڑہایا جائے گا؟ حکومت کو اس بارے میں وضاحت کرنی چاہئے۔
کراچی میںینجرز چوکی کو آگ لگانے والے باپ بیٹے کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا ہے ۔ملزمان نے رینجرز چوکی کو آگ لگا کر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی کردی تھی۔ ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق گرفتار ملزم عبدالحمید نے اپنے جرم پر معافی مانگ لی ہے۔ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ملزمان نے 9 مئی کو شارع فیصل پر رینجرز چوکی کو آگ لگائی تھی۔گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب میں سرکاری ونجی املاک میں توڑپھوڑ اور جلاگھیرا میں ملوث شرپسند عناصر کی گرفتاریاں جاری ہیں اور اب تک 3 ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ سرکاری ونجی املاک میں توڑپھوڑ، جلاگھیرا میں ملوث گرفتار شرپسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور اب تک 3 ہزار 185 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ترجمان کے مطابق شرپسندعناصرکی کارروائیوں میں پنجاب بھرمیں 152 پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے، پنجاب پولیس کے زیر استعمال 94 گاڑیوں کو توڑ پھوڑ دیا گیا اور آگ لگائی گئی۔ لاہور پولیس کی 27، فیصل آباد پولیس کی 21، راولپنڈی پولیس کی 19 گاڑیاں تباہ ہوئیں، میانوالی پولیس کی 9،سیالکوٹ پولیس کی 5، گوجرانوالا پولیس کی 3 گاڑیاں شرپسند عناصر کا نشانہ بنیں، شرپسندوں نیملتان پولیس کی 4 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا، پولیس اسٹیشنوں اور دفاترسمیت 22 سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ آئی جی پنجاب کاکہنا ہے کہ شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔
واپس کریں