دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک اسمبلی الیکشن میں حکمران ' بی جے پی ' کی بدترین شکست، کانگریس 136، بی جے پی64سیٹیں
No image نئی دہلی )کشیر رپورٹ ( جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک کے ریاستی اسمبلی الیکشن میں بھارت کی اپوزیشن کانگریس نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کو بدترین شکست دے دی ہے۔بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق 10 مئی کو ہونے الیکشن میں کرناٹک اسمبلی کی 224 نشستوں میں سے 136 پر کانگریس نے کامیابی حاصل کرکے حکومت بنانے کیلئے بھی اکثریت حاصل کرلی ہے۔ کرناٹک میں حکومت بنانے کیلئے 113 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔کرناٹک کی حکمران ' بی جے پی ' نے 64 اور جنتا دل پارٹی نے 20 نشستیں حاصل کی ہیں۔ انتخابات میں بی جے پی کی ریاستی کابینہ کے 11 ارکان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزیراعلی باسوراج بومئی نے ہفتہ کے روز ہی مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ریاستی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی ہے اور کانگریس کو جیت پر مبارکباد دی ہے۔
جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک میں ' بی جے پی ' کی شکست وزیر اعظم مودی کے لئے بھی ایک بڑشکست اور ایک بڑے خطرے کی علامت بھی ہے۔سابق ریاست میسور جسے1973میںکرناٹک کانام دیا گیا، کی کل آبادی تقریبا ساڑھے چھ کروڑ ہے جس میں 84فیصدہندو اورتقریبا13فیصد مسلمان ہیں۔31ضلع اور4ڈویژن والی ریاست کرناٹک کرناٹک کے شمال اور شمال مغرب میں مہاراشٹرا، گوا، مغرب میں بحیرہ عرب، جنوب میں کیرالہ اور تامل ناڈو اور مشرق میں آندھرا پردیش ہے۔ کرناٹک کی تقریبا66فیصد آبادی کی زبان کناڈا ہے جبکہ 11فیصد آبادی کی زبان اردو ہے اور یوں اردو کرناٹک کی دوسری بڑی زبان ہے۔
واپس کریں