دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امریکہ، بھارت کی سازشوں کے باوجود سی پیک منصوبے پہ تیزی سے کام جاری، چین کو سی پیک کے خلاف اپنی دہلیز پہ ہونے والی سازشوں کو ناکام کرنے کے لئے جارحانہ انداز اپنانے کی ضرورت جس میں مسئلہ کشمیر بھی شامل ہے،پاکستان اور چین کا سی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر تقریبات کا فیصلہ
No image اسلام آباد۔8مئی2023) کشیر رپورٹ ( پاکستان اور چین نے سی پیک منصوبے کے دس سال مکمل ہونے کے حوالے سے خصوصی تقریبات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔سی پیک منصوبہ جہاں چین کے لئے سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے وہاں اس منصوبے سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے ، جدید خطوط پر استوار کرنے میں بھی بڑی مدد حاصل ہو رہی ہے جو پاکستان میں ترقی اور خوشحالی کے لئے از حد ضروری ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک جن میں بھارت بھی نمایاں ہے، چین اور پاکستان کے مشترکہ وسیع تر مفادات پر مبنی سی پیک منصوبے کے لئے عالمی سطح پہ متحرک ہیں۔ سی پیک منصوبے کے حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان میں ہونے والی سیاسی سازشوں کے ذریعے بھی اس منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔پاکستان میں سی پیک منصوبے کی چین کے لئے بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ پاکستان میں سی پیک منصوبے کی تعمیر و ترقی کے خلاف سازشیں ایک لحاظ سے چین کی دہلیز پہ مخالفانہ سازشوں کی جارحیت ہے ، لہذا چین کی طرف سے اس معاملے میں جارحانہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے تا کہ چین کی دہلیز پہ اس منصوبے کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ اس حوالے سے یہ بات بھی بہت اہمیت کی حامل ہے کہ چین کو سی پیک منصوبے کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی جاندار اور سرگرم کردار اپنانا چاہئے۔

پاکستان میں سی پیک منصوبے کے دس سال مکمل ہونے کے موقع پر اس بارے میں تفصیلی رپورٹ جاری کرنا ضروری ہے کہ ان دس سالوںمیں منصوبے سے متعلق کون کون سے اہداف حاصل کئے گئے اور اس منصوبے پہ کتنا کام باقی ہے۔

جولائی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی دسویں سالگرہ منائی جائے گی، سی پیک کے نتیجے میں پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں نمایاں اقتصادی پیش رفت کا جشن منانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ پیر کو وزارت منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات سے جاری بیان کے مطابق سی پیک کی دسویں سالگرہ منانے کی ہدایات وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئیں۔اجلاس میں مختلف وزارتوں، ڈویژنوں، چین میں پاکستانی سفارت خانے، پاکستان میں چینی سفارتخانے کی نمائندگی کرنے والے متعدد سرکاری حکام اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور انہیں سی پیک منصوبوں میں ہونے والی نمایاں پیش رفت،خاص طور پر اکتوبر 2022 میں ہونے والے 11ویں جے سی سی اجلاس کے بعد اور وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین سے ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا ۔وزیر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس (JWGs) کے باقاعدہ اجلاس منعقد کریں۔وزیر نے وزارتوں کو خصوصی اقتصادی زونز پر کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ کم لاگت کی پیداوار کے ساتھ چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کی ترغیب دی جا سکے اور آئندہ جے سی سی کے لیے ٹھوس ایجنڈوں کے ساتھ تجاویز کو حتمی شکل دیں جس میں دونوں ممالک سی پیک میں ہونے والی دس سالہ پیش رفت کا جشن منائیں گے۔


واپس کریں