دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جعلی ا سٹیٹ سبجیکٹ،آزاد کشمیر ہائیکورٹ میں چار اراکین اسمبلی کیخلاف رٹ دائر، نااہلی کا خدشہ
No image مظفرآباد( کشیررپورٹ) آزاد کشمیرکے سابق وزیر ، ایم کیو ایم کیو رہنما طاہرکھوکھر نے ' پی ٹی آئی' آزاد کشمیرمیں شامل چارارکان اسمبلی جاوید بٹ ، عاصم شریف بٹ ، ریاض احمد اور غلام محی الدین دیوان کے خلاف آزاد کشمیر ہائیکورٹ میں جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کے الزام میںنا اہلی کے لئے رٹ دائرکی ہے۔ ہائیکورٹ نے رٹ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔طاہر کھوکھر کی جانب سے سینئر قانون دان میر شرافت حسین ایڈووکیٹ عدالت العالیہ میں پیش ہوئے۔
طاہرکھوکھر نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مہاجرین جموں و کشمیر مقیم پاکستان کی نشستوں کیلئے مہاجر مقبوضہ جموں کشمیر ہونا ضروری ہے ، عاصم بٹ ، ریاض احمد ، غلام محی الدین دیوان غیر کشمیری ہیں۔طاہرکھوکھر نے کہا کہ ریکارڈ نہ ہونے کے باعث ڈپٹی کمشنر اور تحصیلدار میرپور نے دیوان غلام محی الدین کا سٹیٹ سبجیکٹ تصدیق کرنے سے انکار کردیا۔محکمہ مال کے ریکارڈ میں صرف دیوان کے والدکے شناختی کارڈکی غیر مصدقہ عکسی نقل شامل ہے جب کہ بمطابق نادراریکارڈ دیوان غلام محی الدین کے والد 1927میں لاہور میں پیدا ہوئے اس طرح وہ مہاجر کشمیر نہیں ہوسکتے۔
عاصم شریف کے بارے میں طاہرکھوکھر نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایم ایل اے عاصم شریف کا سٹیٹ سبجیکٹ بھی جعلی ہے جس محکمہ بحالیات نے سیاسی دبا ئوکے تحت اس شرط پر جاری کیاتھا کہ موصوف ریکارڈ فراہم کریں گے جو عاصم شریف نے فراہم نہیں کیا۔عاصم شریف کے والد اور دادکو سٹیٹ سبجیکٹ جاری نہیں ہوا جبکہ دادا عبدالعزیزنے 1959 میں ملتان میں امرتسر کے مہاجر کی حیثیت سے جائیدادالاٹ کروائی اس طرح داد امرتسر کامہاجراور پوتا کشمیر کا مہاجر کیسے ہوسکتا ہے۔
جاوید بٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے طاہرکھوکھر نے کہا کہ حیرت انگیزطور پر ایم ایل اے جاوید بٹ کو سابق وزیر اظہر گیلانی کے سفارشی رقعہ پر سٹیٹ سبجیکٹ جاری کیا گیاجبکہ مہاجر ہونے کا کوئی بھی ثبوت محکمہ بحالیات کے پاس موجود نہیں جبکہ جاوید بٹ کے سٹیٹ سبجیکٹ پر تاریخ، نمبر حتی کہ ڈپٹی کمشنر کی مہر تک ثبت نہیں۔ اسی طرح سابقہ ڈپٹی سپیکر چوہدری محمد ریاض نے توالیکشن سے چند ماہ قبل 01-01-2021 کو سٹیٹ سبجیکٹ بنوایا۔ایم ایل چوہدری ریاض کو اس کے والد کے جعلی راشن کارڈ پر سٹیٹ سبجیکٹ جاری کیا گیا۔
طاہرکھوکھر نے حیر ت اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب غریب کشمیری عوام کو سٹیٹ سبجیکٹ بنوانے کیلئے سالوں دھکے کھانے پڑتے ہیں جبکہ دوسری جانب کشمیری عوام کے وسائل پر ڈالے ڈالنے کیلئے مہاجرین کے نام پر ریوڑیوں کی طرح سٹیٹ سبجیکٹ جاری کئے گئے اور پوچھنے والا کوئی نہیں۔پی ٹی آئی کے کارنامے پر ڈوگرے کی روح بھی تڑپ اٹھی ہوگی۔جاوید بٹ کو سٹیٹ سبجیکٹ ایک سابق وزیراظہر گیلانی کے سفارشی رقعہ پر جاری کروایا گیا۔اس کے علاوہ کشمیری ہونے کا کوئی ثبوت محکمہ یا جاوید بٹ کے پاس موجود نہیں جبکہ دوسری جانب موصوف کشمیری مہاجرین کی نمائندگی کیلئے اسمبلی میں براجمان اور ریاستی وسائل پر ہاتھ صاف کر رہے ہیں۔ طا ہرکھوکھر کے مطابق سابق ڈپٹی سپیکر چوہدری محمد ریاض کوانتہائی عجلت میں الیکشن سے صرف چند ماہ قبل سٹیٹ سبجیکٹ موصوف کے والد کے راشن کارڈ پر جاری کیا گیااور راشن کارڈ بھی جعلی ہے۔ چوہدری ریاض کے خاندان کے کسی فرد کو سٹیٹ سبجیکٹ جاری نہیں ہوا۔ایم ایل اے عاصم شریف کے بارے میں طاہرکھوکھر نے آگاہ کیا کہ موصوف کے داد نے 1959 ملتان میں امرتسر کے مہاجر کی حیثیت سے جائیداد الاٹ کروائی اس طرح ان کا پوتا کس طرح کشمیری مہاجرین ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ بحالیات اتھارٹی نے موصوف کے حق میں بدون ریکارڈ سیاسی دبا ئومیں آ کر مشروط سٹیٹ سبجیکٹ جاری کیاکہ وہ بعد ازاں ریکارڈ فراہم نہیں جو انہوں نے ابھی تک نہیں فراہم کیا اس طرح سٹیٹ سبجیکٹ از خود ہی منسوخ ہو جانا چاہیے تھا۔طاہرکھوکھر کے مطابق 1963سے آزادکشمیر کی سیاست میں سرگرم دیوان غلام محی الدین کے والد نادرا ریکارڈ کے مطابق 1927 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ ریکارڈ میں صرف موصوف کے والد کے شناختی کارڈ کی عکسی نقل موجود ہے جبکہ دیگر کوئی ثبوت موجود نہیں۔
واپس کریں