دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
شاہ غلام قادر کی صدارت میں مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں بھرپور قوت بنے گی، راجہ فاروق حیدر۔اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی،شاہ غلام قادر۔ راجہ حیدرخان کی برسی کی تقریب میں خطاب
No image مظفرآباد ( پ ر)سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ سیاست کے بازار مصر میں ایک بار پھر منڈی لگی ہے دامن بچا کر چلنا مشکل ہے،اسمبلی کا اجلاس جاری ہوتو آئین کے تحت فوری وزیراعظم کا انتخاب ہوگا،2 سال میں دو وزیراعظم بدل گئے،موجود اسمبلی لگتا ہے 2006 کی اسمبلی کا 4 وزرا اعظم کا ریکارڈ توڑے گی ہر وزیر وزیراعظم بننا چاہتا ہے اور سمجھتا ہے یہ میرا پیدائشی حق ہے پی ٹی آئی کے اندر 22 لوگ وزارت عظمی کے امیدوار ہیں عدالت کے حوالے سے جلسے میں نازیبا الفاظ کا استعمال نہیں کیے جاسکتے،اس حوالے سے قانون بہت واضح ہے۔
صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر نے کہاہے کہ راجہ محمد حیدر خان عظیم شخصیت تھے جنہوں نے جمہوریت اور عوامی حقوق کے لیے بے مثال جدوجہد کی،آزادکشمیرمیں سیاسی عدم استحکام پیدا نہیں کرنا چاہتے،ہم تو عبدالقیوم نیازی کو بھی کہتے تھے کہ آ پ جاری رکھیں ہم آپ کی مدد کریں گے۔ان کے بعد جو حکومت آئی اس کو آزادکشمیر کے عوام تلاش کرتے رہے،کبھی کبھار دورے پر مظفرآباد تشریف لاتے تھے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی،یہاں کے فیصلے اسلام آباد کی ایک کوٹھڑی میں ہوتے تھے۔اسمبلی کا اجلاس یہ حکومت نہیں بلاتی تھی۔راجہ محمد حیدر خان نے قربانیاں دیں اور نظام قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردارادا کیا۔عدلیہ کے بارے میں جو گفتگو کی گئی وہ کسی چیف ایگزیکٹیو کو زیب نہیں دیتی۔اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن ریاستی تشخص،وقار،آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق کے لیے اپنا بھرپور کردار اد اکرے گی۔شاہ غلام قادر ن لیگ آزادکشمیر کے صدر ہیں،کارکنان مسلم لیگ ن جماعت کو متحد اور منظم رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔جہاں کہیں میری ضرورت پڑی میں بھی حاضر ہوں،آنے والے دنوں میں مقبوضہ کشمیر،آزادکشمیر کے تشخص،نظام کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے کارکنان نے بڑا کردار ادا کرنا ہے۔مسلم لیگ ن کی عددی اکثریت ہو یا نہ ہو اس سے فرق نہیں پڑتا،ہم نے اپنے عمل کے ذریعے اپنی اہلیت پہلے بھی ثابت کی ہے اور آئندہ بھی ثابت کریں گے۔سابق وزیراعظم کو غلط مشورے دیئے گئے،میری معلومات کے مطابق دو وزیر وزیراعظم کے کان راستے میں مسلسل بھرتے رہے جس پر انہوں نے عدالت کے خلاف نامناسب بات کی۔ تنویر الیاس نے ہر جگہ میری تعریف کی اس پر ان کا شکرگزار ہوں وہ ذاتی طور پر اچھے آدمی تھے مگر آزادکشمیر کا نظام چلانے کے لیے ایک آئین موجود ہے،قوانین ہیں،ہماری سیاسی روایات ہیں اور سب سے بڑھ کر ایک سیاسی کارکن ہی حالات کی نزاکت،اہمیت اور حساسیت کو پہچان کر معاملات بہتر انداز میں چلا سکتاہے۔آزادکشمیر کی سیاست میں پیسے کا عمل دخل سیاسی کارکنان کے لیے زہر قاتل ہے،غریب او رسفید پوش سیاسی کارکن کے لیے سیاست کرنا اب ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ساری کابینہ خالی آسامیاں تلاش کرکہ وہاں اپنے بندے لگوانے کے علاوہ کچھ نہیں کررہی ہمارے بزرگوں نے قربانیوں کے بعد جو خطہ ہمارے لیے قائم کیا اسے خطرات لاحق ہیں آزادکشمیر میں فئیر اینڈ فری الیکشن ہوتا تو یہ نتائج نہیں ہوتے عمران خان نے مداخلت کے ذریعے نتائج حاصل کیے ہم آزادکشمیر کے لوگوں کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرینگے تشخص پر آنچ نہیں آنے دینگے میں ایک آزاد منش آدمی کے گھر پیدا ہوا ہوں ایک جماعت کی اور ایک ذاتی ذمہ داری ہے دونوں سے عہدہ برا ہونے کی پوری کوشش کروں گا شاہ غلام قادر کی صدارت میں مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں بھرپور قوت بنے گی میری جہاں کہیں ضرورت پڑے گی میں حاضر ہوں۔ 13ویں ترمیم کو واپس کرنے کے لیے ہمیں دو بار دھمکی دی گئی کہ ہم نظام لپیٹ دینگے یہ ریاست انتہائی سفید پوش لوگوں کی محنتوں اور قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کیا اور بنا قائد ملت چوہدری غلام عباس سردار عبدالقیوم خان سفید پوش سیاسی کارکن تھے چوہدری غلام عباس کہتے تھے کہ میں چار آنے کا سیاسی کارکن ہوں پہلے صدر سے جائنٹ سیکرٹری حلف لیتا تھا آج ایثار پیشہ مسلم لیگ ن کے قیام کو عوام نے پذیرائی دی باغیرت سیاسی کارکن کی ضرورت ہے سردار عتیق احمد خان من مانی نہ کرتے تو جماعت قائم رہتی۔مجاہد اول سردار عبد القیوم خان سردار ابراہیم خان سردار سکندر حیات خان سمیت سیاسی قیادت نے اجتماعی جدوجہد کے ذریعے 1974 کا ایکٹ حاصل کیا اللہ نے ہمیں موقف دیا کہ ہم نے آزادکشمیر کے لوگوں کے حقوق بحال کرواے اپنے کارکنوں کو اولاد کی طرح رکھتے تھے۔

واپس کریں