دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جائیداد کی تقسیم کا خاندانی تنازعہ ، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے بیٹے کے خلاف سنتورس مال افسران کی مارپیٹ کا مقدمہ درج
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے خاندان میں جائیداد کی تقسیم کاتنازعہ شدت اختیار کر گیا، سنتورس مال کے افسران کی مارپیٹ پہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے بیٹے کے خلاف اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے بیٹے عمر تنویر اور ان کے تین ساتھیوں کے خلاف سنتورس مال کے افسران کے خلاف مار پیٹ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سنتورس مال کے ڈائریکٹر راجہ شہزاد سلطان نے مارگلہ پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے کہ عمر تنویر اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ دفتر میںد اخل ہوا اور دو افسران کو مارنا شروع کر دیا اور انہیں اسلحے کی نوک پر اپنے دفتر لیجا کر انہیں وہاں بند کر دیا گیا۔عمر تنویر کے ساتھ شریک ملزمان میں دائود، اللہ نور اور سلیم وغیرہ شامل ہیں۔ وجہ عناد یہ بتائی گئی ہے کہ عمر تنویر کا اپنے دادا اور دو چچائوں سردار یاسر اور سردار ارشدکے ساتھ خاندانی جائیداد کے بارے میں تنازعہ چل رہا ہے جس کو افہا م و تفہیم سے حل کرنے کے بجائے آئے روز عمر تنویر اپنے ساتھ آزاد کشمیر پولیس اور پرائیویٹ گارڈ ہمیں زود و کوب کرتے ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

دوسری طرف وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کے سٹاف کی طرف سے سوشل میڈیا پہ جاری ایک پریس ریلیز میں وزیر اعظم تنویر الیاس کے بیٹے عمر تنویر کے ترجمان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سردار گروپ آف کمپنیز اور سینٹورس گروپ کی کاروباری کمپنیوں اور پراجیکٹس کے شیئرز کی تقیسیم کار میں سردار تنویر الیاس خان اور گلف گروپ راولاکوٹ کے سربراہ سردار شبیر خان کے شیئرز کا قانونی تصفیہ ہونا ابھی باقی ہے۔ سینٹورس گروپ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری دوسرے کئی گروپس اور افراد نے بھی کر رکھی ہے جبکہ سینٹورس کے ٹائٹل اور ملکیت میں بھی کئی قانونی رکاوٹیں اب تک موجود ہیں جن کا قانونی حل ہونا ابھی باقی ہے۔ترجمان نے کہا کہ سردار یاسر اور سردار راشد نے ان کمپنیوں میں اگر50 کروڑ روپے یا 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے تو اس کا جائزہ لیا جائے گا کہ کہاں اور کتنی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق جن ڈائریکٹرز نے کمپنیوں اور پراجیکٹس میں جو سرمایہ کاری کر رکھی ہے وہ اپنی انوسٹمنٹ کا بنک ریٹ سے 5 فیصد زیادہ لیکر شیئر کو قانونی طور پر سیٹل کر سکتے ہیں۔ سی ای او کے ترجمان کے مطابق جن فلیٹ یا دفتروں میں یہ دونوں خود ساختہ آنٹر پینیور بیٹھتے ہیں وہ ہماری ملکیت ہیں اور سینٹورس میں داخلے پر پابندی لگانے کے دعوے کرنے اور بیانات دینے والے پاکستان کے اندر اور پاکستان کے باہر اپنی خیر منائیں، ان عناصر سے قانونی طور پر ہر فورم پر نمٹا جائے گا۔سردار گروپ اور سینٹورس گروپ کے شیئرز اور سرمایہ کاری کی اصل تفصیلات جلد پبلک کر دی جائیں گی۔ ترجمان نے مزیدکہا کہ سینٹورس پر کسی کو بھی غیر قانونی قبضہ نہیں کرنے دیں گے اور غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے کسی بھول میں نہ رہیں ہم اپنی ملکیت اور حق لینا اچھی طرح جانتے ہیں۔

وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کے سٹاف کی طرف سے سردار عمر تنویر کا ایک خط بھی سوشل میڈیا پہ شیئر کیا گیا ہے جس کے مطابق پاک گلف کنسرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کے گروپ سی ای او سردار عمر تنویر کے نام سے بینکوں کو جاری خط میں سینٹورس سمیت تمام منصوبوں کے اکانٹس غیر فعال کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس کی وجہ مالی غبن اور سٹاف ممبرز کی مالیاتی انکوائری بتائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم تنویر الیاس کے خاندان میں اختلافات عروج تک پہنچ گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تنویر الیاس سینٹورس کمپنی کے صدر تھے اور انہیں ایک ماہ قبل ان کے والد سردار الیاس خان (سی ای او) نے انہیں صدارت سے برطرف کر دیا تھا۔اس کے بعدتنویر الیاس نے آذاد کشمیر پولیس فورس کے ساتھ سینٹورس پر دھاوا بول دیا اور اس دوران سینٹورس میں ملازمین پر بد ترین تشدد بھی کیا گیا۔وزیر اعظم آزاد کشمیرتنویر الیاس دو ہفتے قبل اپنے والد کی موجودگی میں آزادکشمیر پولیس نفری کے ساتھ سینٹورس کے سٹاف پر حملہ آور ہوئے تھے ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم تنویر الیاس گزشتہ روز آزاد کشمیر پولیس کے جتھے کے ہمراہ سینٹورس پر دوبارہ حملہ آور ہوئے اور اس دوران سینٹورس کے ملازمین پر تشدد بھی کیاگیا۔ذرائع کے مطابق اکیانوے فیصد شیئرز سردار تنویر الیاس خان کے والد سردار الیاس خان کی ملکیت ہیں جبکہ سینٹورس کے باقی نو فیصد شیئرز میں سے تین فیصد تنویر الیاس،تین فیصدراشد الیاس اور تین فیصد یاسر الیاس کی ملکیت ہیں۔

واپس کریں