دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی طرف سے حریت نمائندگان کو کشمیر ہائوس میں افطار ڈنر
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے آزاد کشمیر اسمبلی میں حکومتی رکن اسمبلی کی شرمناک قرار داد واپس لینے اور اس کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے حریت کانفرنس کے نمائندگان کے اعزار میں افطار پارٹی کی تقریب سے خطاب میں آزادکشمیر اسمبلی میں کرتارپور طرز کا کاریڈور کھولنے کی قرارداد پر تشویش کا اظہار کیا اور اس متنازعہ قرارداد کے پیش کرنے اور منظور ہونے کے عمل پر تحقیقات کا حکم دیا۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ دفتر خارجہ پاکستان کے تعاون سے دنیا بھر میں کشمیری وفد بھیجیں گے جو دنیا کو مسئلہ کشمیر کی سنگینی سے آگاہ کریں گے ۔حریت رہنما یسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ ، امیر حمزہ ، آسیہ اندرابی ، ڈاکٹر حمید فیاض اور دیگر پر بھارتی عدالتوں میں بنائے گئے جھوٹے مقدمات سے عالمی برادری کو آگاہ کیا جاے گا ۔ لائن آف کنٹرول پر افواج پاکستان کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں تشویشناک صورتحال ہے۔ ہماری افواج ہندوستانی فورسز کے خلاف سینہ سپر ہیں۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کی جید قیادت کا جموں کشمیر کی تحریک اجاگر کرنے میں بنیادی اور اہم کردار ہے۔حریت قیادت کو یقین دلاتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی تحریک چلانے میں ہم ہمیشہ صف اول میں ہوں گے۔ جموں کشمیر صرف زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ ڈیڑھ کروڑ لوگوں کی سرزمین ہے کشمیریوں کو بنیادی حق دینا ہو گا۔ ہمارے بزرگوں۔ جوانوں اور خواتین نے لاکھوں کی قربانیاں دیں۔اس لیے تحریک آزادی کو ہر صورت جاری رکھیں گے۔کشمیر میں جاری مظالم پر ہم قرب اور تکلیف میں ہیں۔ کشمیری ماوں بہنوں اور بھائیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔ گجرات کے خون میں لتھڑا ہوا بھارتی وزیراعظم موذی کشمیریوں پر مسلسل مظالم ڈھا رہا لیکن کشمیری آزادی سے کم پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔دو ایٹمی ممالک کی جنگ چھڑی تو پوری دنیا تباہ ہو جائے گی۔ کشمیری صرف حق خودارادیت مانگ رہے ،کسی سے حق چھین کر امن نہیں کرایا جا سکتا۔ صرف مذمت سے کام نہیں چلتا ، او آئی سی اور مسلم ممالک کشمیریوں کیلئے جاندار آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر مشکل میں تمام او آئی سی رکن ممالک اور مظلوم قوموں کی مدد کی اب او آئی سی کو پاکستان اور کشمیریوں کی مدد کرنی چاہیئے۔پاکستانیت ہمارے ایمان کا حصہ اور بھارت سے آزادی و حق خوداریت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ،کشمیریوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ الحاق پاکستان میرا ایمان ہے لیکن کشمیری آزاد ہیں کہ وہ بھارت سے آزادی کے بعد کیسے رہتے ہیں۔ ہندوستان جی 20 ممالک کے اجلاس مقبوضہ کشمیر میں کر رہا ہمیں بھی دنیا بھر میں جا کر کشمیریوں کا مقدمہ لڑنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ذمہ داران ایک ہفتے میں حریت قیادت کی مشاورت سے وزارت خارجہ اور وزارت امور کشمیر کے ساتھ ملکر منصوبہ بندی کریں۔
اس موقع پر حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر نے کہا کہ آزادکشمیر تحریک آزادی جموں کشمیر کا بیس کیمپ ہے اور یہاں کی حکومت کشمیریوں کی نمائندہ حکومت ہے۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی سے کرتارپور طرز کے کاریڈور کھولنے کی قرارداد پر تشویش ہوئی۔وزیراعظم آزادکشمیر نے حریت رہنماوں کو اعتماد میں لیکر پارکشمیریوں کو مثبت پیغام دیا۔تقریب میں حریت کانفرنس کے کنوئینیر محمود احمد ساگر ،بزرگ حریت رہنما غلام محمدصفی ، سید یوسف نسیم،سید فیض نقشبندی، شیخ عبدالمتین،عزیر احمد غزالی ، مشتاق الاسلام، محمد سلطان بٹ ، امتیاز وانی،محمد رفیق ڈار ،ثنا اللہ ڈار، اشرف ڈار ، گلشن اقبال،مجید لون، منظور ڈار ،زاہد اشرف،شیخ ماجد،زاہد مجتبی، زاہد صفی، سید منظور شاہ بھی موجود تھے۔تقریب میں وزیر حکومت سردار میر اکبر خان، دیوان علی چغتائی ،عبدالماجد خان ،چوہدری محمد اکبر ابراہیم ، پارلیمانی سیکرٹری عاصم شریف ، پولیٹکل ایڈوائزر سردار افتخار رشید چغتائی ،ترجمان ڈاکٹر عرفان اشرف و دیگر موجود تھے۔
واپس کریں