دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان میں رات دیر سے رمضان کا چاند نظر آنے کے اعلان کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر میں رمضان کی تیاری شروع ہو گئی، ' بی بی سی' رپورٹ
No image سرینگر( کشیر رپورٹ) انڈیا کے زیرانتظام کشمیر، جسے کشمیری ہندوستانی مقبوضہ کشمیر کہتے ہیں ،میں رواں رمضان المبارک بھی حسب روایت پاکستان کے ساتھ ہی شروع کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں رمضان ، عبدل الفطر، عبدال الاضحی پاکستان کے ساتھ ہی منائی جاتی ہے۔برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے نے اس متعلق اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بدھ کی شام کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں سرکاری طور پر تعینات مفتی اعظم ناصرالدین نے اعلان کیا کہ انہیں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا اس لیے رمضان کا پہلا روزہ جمعہ کو ہوگا۔ لیکن چند گھنٹوں بعد جب پاکستانی رویت ہلال کمیٹی نے چاند نظر آنے کا اعلان کردیا تو نصف شب کشمیر کے لوگ تراویح کی نماز کے لیے جانے لگے اور گھروں میں دیر رات تک سحری کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔
' بی بی سی ' نے مزید بتایا کہ مورخین کا کہنا ہے کہ برٹش انڈیا کی تقسیم کے بعد سے ہی انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں لوگوں نے رمضان اورعید کے چاند سے متعلق پاکستان کی ہی تقلید کی ہے۔معروف مورخ اور محقق ظریف احمد ظریف کہتے ہیں کہ ظاہر ہے کشمیر پاکستانی جغرافیائی خطے کے بہت قریب ہے۔ اس بارے میں علما یہ کہہ چکے ہیں کہ کسی خطے میں چاند دیکھنے کے لیے قریبی اور مناسب مطلع کی طرف دیکھنا ہوتا ہے۔ پاکستانی خطہ ہمارے یہاں چاند کا مطلع رہا ہے۔ لہذا یہ کشمیریوں کا کسی ایک ملک کو دوسرے پر ترجیح دینے کا مسئلہ نہیں، یہ خالص مذہبی اور شرعی مسئلہ ہے، اس میں کسی کو چِڑ جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ظریف احمد ظریف کہتے ہیں کہ یہ ادارہ دیگر مذہبی نزاعات کے بارے میں متحرک تو رہا لیکن رمضان اور عید کے چاند سے متعلق لوگوں نے ہمیشہ پاکستان کی تقلید کی ہے۔مجھے یاد ہے کہ اس زمانے میں یہاں کے مشہور اخبار سرینگر ٹائمز میں کارٹون چھپتا تھا، جس میں دکھایا جاتا کہ مفتی اعظم کے ایک کان پر سرکاری نشریاتی ادارہ ریڈیو کشمیر ہے اور دوسرے کان پر ریڈیو پاکستان، جونہی ریڈیو پاکستان سے اعلان ہوتا تو وہ فورا ریڈیو کشمیر پر کہتے کہ چاند نظر آگیا ہے۔
واپس کریں