دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس اور وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے مظفر آباد گلگت بس سروس کا افتتاح کیا
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)23مارچ2023۔آزادجموں وکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے مابین تاریخی رابطوں کی بحالی کاآغاز۔ یوم پاکستان کے تاریخ ساز دن کے موقع پر وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر سردارتنویرالیاس خان اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بیرسٹرخالد خورشید نے گلگت مظفرآباد بس سروس کا افتتاح کر دیا۔ گلگت مظفرآباد بس سروس وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویرالیاس خان اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بیرسٹرخالد خورشید کے ویژن کے مطابق خطہ کشمیر کی دونوں اکائیوں کی حکومتوں کی مشترکہ کاوشوں سے شروع کی گئی ہے جس سے دونوں خطوں کے عوام کے مابین تاریخی رشتوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ ہم آہنگی، ثقافتی، سماجی، علاقائی روابط، صنعت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ افتتاحی تقریب نیو وزیراعظم ہاوس مظفرآباد میں منعقد ہوئی۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بیرسٹرخالد خورشید تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس الحق، وزراء حکومت آزادکشمیر علی شان سونی، چوہدری محمد اکبرابراہیم، چوہدری مقبول گجر، اکمل حسین سرگالہ، پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ جاوید بٹ، ترجمان حکومت آزادکشمیر پروفیسر تقدیس گیلانی، پارلیمانی سیکرٹری عاصم شریف بٹ اور چیئرمین وزیراعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن پیر مظہر سعید سمیت سیکرٹریز حکومت، سرکاری افسران، وکلا اور سول سوسائٹی کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیراعظم سردارتنویر الیاس خان کو گلگت بلتستان کاروایتی جبہ اور ٹوپی پیش کیں جبکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے بھی وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو تحائف پیش کیے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویرالیاس خان نے کہاکہ آج کا دن برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جب آج کے دن 1940 میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی اور یہ دن گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے عوام کے لیے بھی تاریخ ساز ہے جب آج دونوں خطوں کے روابط بحال ہونے جارہے ہیں، رابطوں کی بحالی کے جس سفرکا آغاز آج ہم نے کیا ہے یہ سلسلہ مزید بڑھے گا، جو راستہ ہم نے کھولا ہے اس میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے۔عید کے بعد پاکستان کے تمام بڑے شہروں سے آزادکشمیر میں ٹورازم بس سروس شروع کررہے ہیں جس سے یہاں سیاحت کو فروغ ملے گا۔ پاکستان مشیت الہیٰ اور دنیا بھر کے مظلوم طبقوں کی امیدوں کا مرکز ہے۔ لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب کشمیری عوام تکمیل پاکستان کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ جو مائیں اپنے بچے خالد بن ولید بننے کیلئے پیدا کریں اس قوم کے عزم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ ہندوستان ہماری تاریخ سے واقف نہیں۔ ہندوستان فلموں میں دنیا فتح کر سکتا ہے لیکن وہ یاد رکھے کہ جب مسلمان سپین جاتے ہیں تو کشتیاں جلا دیتے ہیں،ہندوستان اگر باز نہ آیا تو ہم وہی کریں گے جو ہم مسلمانوں کی تاریخ ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے مابین جس سفر کا آغاز آج ہم نے کیا،امید ہے کہ آنے والی نسلیں اسکو جاری رکھیں گی، مستقبل میں دونوں خطے ایک دوسرے کے تجربات اور پوٹینشل سے فائدہ اٹھائیں گے۔ مواصلات، زراعت، ڈیزائننگ اور ہاوسنگ کے شعبوں میں گلگت بلتستان کی مدد کریں گے جبکہ جن شعبوں میں گلگت بلتستان آگے ہے ان سے حکومت آزادکشمیر فائدہ اٹھائے گی۔گلگت بلتستان حکومت کے ساتھ مل کر میڈیکل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائیں گے جبکہ انجینئرنگ کالج کے قیام کیلئے گلگت بلتستان حکومت کی معاونت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کا کوئی بھی شخص آزادکشمیر آئے گا تو اسے خریداری پر 35 فیصد ڈسکاونٹ اور کرایوں میں 25فیصد ڈسکاونٹ ملے گا۔آزادجموں وکشمیر بینک کا دائرہ کار گلگت بلتستان تک بڑھائیں گے جبکہ گلگت بلتستان کے کوآپریٹیوبینک کو آزادکشمیر لایا جائیگا۔سردارتنویرالیاس خان نے کہاکہ آزادکشمیر کی جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں گلگت بلتستان کا کوٹہ بڑھائیں گے۔ میری تجویز ہے کہ مستقبل میں دونوں خطوں کے افسران ایک سے دوسرے خطے میں پوسٹنگ پر جائیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ یاک صرف گلگت بلتستان میں پایاجا تا ہے اسکی آزادکشمیر کے بالائی علاقوں میں فارمنگ کریں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ دونوں خطوں کی حکومتیں مل کر سپیشل اکنامک زون بنا سکتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں پیدا ہونے والے پھلوں کی مزید بہتر انداز میں مارکیٹنگ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی ٹرانسپورٹ کمپنی ناٹکو میں حکومت آزادکشمیر بھی سرمایہ کاری کریگی اور یہ دونوں خطوں کی مشترکہ کمپنی ہوگی۔ دونوں خطوں کے مابین رابط شراکت داری کو فروغ دینے کیلئے دونوں حکومتوں کمیٹیاں تشکیل بنارہی ہیں جو جلد ہی رپورٹس پیش کریں گی۔ وزیراعظم نے محکمہ ٹرانسپورٹ آزادکشمیر کو ہدایت کی کہ سالانہ کلینڈر بنایا جائے اور لانگ ویک انڈ پر گلگت سے مظفرآباد اور مظفرآباد سے گلگت سفر کرنے والوں کو مفت سفری سہولت دی جائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بیرسٹرخالد خورشید نے کہاکہ آج یوم پاکستان اور تاریخی دن ہے جب گلگت بلتستان اور آزادکشمیر دونوں خطوں کے عوام کو ملانے کیلئے بس سروس شروع کی جارہی ہے، دونوں حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک دوسرے کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھائیں گے، یہ اقدامات دلوں کے فاصلے کم دیں گے اور دونوں خطوں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ ملے گا، آزادکشمیر کے عوام گلگت بلتستان آئیں حکومت انہیں تمام تر سہولیا ت فراہم کریگی۔ انہوں نے کہاکہ میرا تعلق شونٹر کے قریبی علاقے سے ہے، رٹو شونٹر ٹنل کے حوالہ سے پی سی ون تیار ہے،وفاق میں جب بھی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی تو اس ٹنل پر کام شروع گا، یہ ٹنل دفاعی اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ آج مظفرآباد سے جو مسافر گلگت جار ہے ہیں انہیں گلگت میں چیف سیکرٹری اور میرے پرنسپل سیکرٹری ریسیو کریں گے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام نے پاکستان کے قیا م کیلئے قربانیاں دیں اور پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الااللہ کے نعرے پر لبیک کہا۔ نادرن ایریاز ٹرانسپورٹ کمپنی کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ ہمارا قابل فخر ادارہ ہے۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویرالیاس خان کی شخصیت اور اقدمات کی بھرپور تعریف کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری ٹرانسپورٹ حکومت آزادکشمیرجاوید بٹ نے گلگت مظفرآباد بس سروس کے آغاز پر وزیراعظم آزادکشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی چوہدری مختار احمد نے کہاکہ گلگت مظفرآباد بس سروس کے حوالہ سے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے تمام تر انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس بس سروس کے اجراء سے دونوں خطوں کے مابین رشتے مضبوط ہوں گے اور ثقافت،کلچر اور باہمی ہم آہنگی کو

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردارتنویرالیاس خان اور وزیراعلی گلگت بلتستان بیرسٹرخالد خورشید نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کو نہیں بھولے، وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر بھارتی تسلط سے آزادہوگا اور ہم سب مقبوضہ کشمیر جائیں گے اور اپنے لوگوں کو گلے لگائیں گے۔ گلگت مظفرآباد بس سروس کا آغاز دونوں خطوں کے عوام کے تاریخی روابط کی بحالی اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ کی جانب پہلا قدم ہے۔ آج کے دن کی مناسبت سے ایل او سی کے اس پار بڑا پیغام گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت مظفرآباد بس سروس کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویرالیاس خان نے کہاکہ 23 مارچ 1940 کو جب قرارداد پاکستان منظور ہوئی تو ریاست جموں وکشمیر کی اکثریت مسلمان تھی اور پاکستان کی آزادی سے پہلے کشمیریوں نے الحاق پاکستان کی قرارداد منظورکی تھی۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ی کسی بھی پاکستانی سے بڑے پاکستانی ہیں۔ ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ تمام مسلمانوں کو کشمیریوں جیسا ایمان نصیب ہو۔دونوں حکومتوں کا یہ فیصلہ ہے کہ آنے والے وقت میں ہر وہ شعبہ دیکھنا ہے جس سے آگے بڑھنے میں مدد ملے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان بیرسٹر خالد خورشید نے کہا کہ یہ بس سروس بہت پہلے شروع کی جانی چاہیے تھی۔ یہ فاصلوں کو سمیٹنے کی ایک کوشش ہے۔ شونٹر ٹنل کے مکمل ہو جانے کے بعد لوگوں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی۔موجودہ وقت میں کوئی پرائیویٹ ٹرانسپورٹ ایسی نہیں ہے جو آزادکشمیر سے ڈائریکٹر گلگت جاتی ہو۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دن مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے پیغام ہے کہ آپ کے غم اور قربانیوں کو ہم نہیں بھولے اور وہ دن دور نہیں جب ہم بھی مقبوضہ کشمیرجائیں گے اور اپنے لوگوں کو گلے لگائیں گے۔
واپس کریں