دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کشمیری عوام کی امیدوں کا محور ہے۔ حریت کانفرنس
No image سرینگر22 مارچ(کشیر رپورٹ)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف کشمیری عوام بلکہ پوری امت مسلمہ اور دنیا بھر کے تمام مظلوموں کی امیدوں کا مرکز ہے۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول غلام محمد خان سوپوری، غلام نبی وار، دیویندر سنگھ بہل، جاوید احمد میر اور مفتی اعظم ناصر الاسلام نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغامات میں کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان سے محبت اس حقیقت سے ظاہر ہوتی ہے کہ وہ 23مارچ کو پاکستانی پرچم لہراتے ہیں اور بھارتی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ کانشانہ بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اپنے شہدا کی میتوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتے ہیں ۔حریت رہنماں اور تنظیموں نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک پاکستان کا تسلسل ہے اوروہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے کنٹرول کے اپنے پہلے دورے کے دوران کشمیرپر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جارحانہ موقف کو 23مارچ1940کی تاریخی قراردادپاکستان کے تناظر میں دیکھتے ہیں ۔
ادھر سرینگر، اسلام آباد اورمقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں آج مسلسل پانچویں روز پاکستانی پرچم لہرانے کا سلسلہ جاری رہا اور پاکستانی عوام اور حکومت کو یوم پاکستان کی مبارکباد دی گئی۔ اس کے علاوہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی تصاویر والے پوسٹرز بھی مقبوضہ علاقے میں چسپاںکئے گئے ہیں۔ پوسٹروں میں درج تحریروں میں کہاگیا ہے کہ کشمیر کے بارے میں پاکستانی آرمی چیف کے سخت بیان سے نہ صرف کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں بلکہ بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کی کشمیر پالیسی کے خلاف کیے جانے والے حالیہ پروپیگنڈے کو بھی مستردکردیاگیا ہے۔ٹویٹر اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کئے گئے پوسٹروں اور ویڈیوز میں بھی پاکستانی بھائیوں کو ان کے قومی دن کے موقع پر مبارکبادپیش کی گئی ہے۔
بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے ایک جھوٹے مقدمے میں کشمیری صحافی عرفان معراج کی گرفتاری کی مقامی اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں اور میڈیا گروپوں، سیاست دانوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت مذمت کی گئی ہے۔ پیرس میں قائم صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم رپورٹرز وِدآئوٹ بارڈرز نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں عرفان معراج کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ انسدادِ دہشت گردی کے قوانین کو صحافیوں کی آواز کو دبانے کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے کہاہے کہ کشمیر میں میڈیا کی آزادی بتدریج ختم ہو رہی ہے۔ پریس کلب آف انڈیا نے بھی عرفان معراج کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نے ایک غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان گرفتاریوں کا مقصد صحافی برادری میں خوف پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس گرفتاری سے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے دعوے کی تردید ہو گئی ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ کہا کہ عرفان معراج جیسے صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار کیا جارہا ہے۔

واپس کریں