دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں مزید دو رہائشی مکانات سرکاری تحویل میں لے لئے گئے
No image سرینگر(کشیر رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ہندوستانی حکام نے کشمیری حریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام میں دو رہائشی مکانوں کو مستقل طورپر سرکاری تحویل میں لے لیا ہے۔ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میںنافذ کالے قوانین میں شامل ایک ایسا قانون بھی نافذ کر رکھا ہے کہ جس کے تحت کشمیر کی تحریک آزادی میں ملوث پائی جانے والی کسی قسم کی بھی جائیداد کو مستقل طور پر سرکاری تحویل میں لے لیا جاتا ہے اور اس کالے ، انسانیت سوز قانون کے تحت اب تک مقبوضہ کشمیر میں درجنوں مکانات کو سرکاری تحویل میں لیا گیا ہے۔
پولیس نے پیر کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں کشمیری فریڈم فائٹرز کو پناہ دینے کے الزام میں دو رہائشی مکانوں سرکاری تحویل میں لے لیا۔ پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے بانڈی پورہ کے گنڈ پورہ،رام پورہ اور چٹی بانڈے گائوں میں جنگجوئوں کو پناہ دینے کے پاداش میں ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں دو رہائشی مکانوں کو سرکاری تحویل میں لیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ گنڈ پورہ رام پورہ میں ملزم اعجاز احمد ریشی عرف ڈاکٹر کے والد عبدالمجید ریشی کے نام رجسٹر دو منزلہ مکان کو قرق کیا گیا جس کے خلاف پولیس اسٹیشن ارا گام میں ایک ایف آئی آر درج ہے جبکہ چٹی بانڈے میں ملزم مقبول احمد ملک کے والد محمد جمال ملک کے نام درج مکان کو قرق کیا گیا جس کے خلاف بھی پولیس اسٹیشن ارا گام میں ایک ایف آئی آر درج ہے۔بیان کے مطابق دونوں ملزم جنگجو معاونین تھے اور دونوں کو پہلے ہی گرفتار کیا گیا تھا اور مذکورہ ملزموں کی جائیدادوں کو منسلک کرنے کا عمل یو اے )پی( ایکٹ 25 کے تحت بحکم صوبائی کمشنر کشمیر شروع کیا گیا۔
واپس کریں