دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی پولیس نے سکھوں کے مقبول عام رہنما امرت پال سنگھ کو گرفتار کر لیا، پنجاب بھر میں ہنگامی صورتحال، مشرقی پنجاب میں انٹرنیٹ بند
No image امرتسر(کشیر رپورٹ)ہندوستانی پولیس نے سکھوں کے مقبول عام رہنما امرت پال سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے اور مشرقی پنجاب کے متعدد اضلاع میں دفعہ144نافذ کر دی ہے، خالصتان تحریک کے عظیم شہید رہنما بھنڈرانونالہ کے جانشین امرت پال سنگھ کی گرفتاری سے مشرقی پنجاب میں دھماکہ خیز صورتحال پید ا ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ کو پنجاب پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ جس کے بعد پنجاب کے متعدد اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پنجاب پولیس نے وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ کے خلاف بڑا آپریشن کیا۔ اس کارروائی کے دوران پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کو نکودر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے باعث حالات مزید خراب ہو گئے ہیں اور پنجاب بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔پنجاب پولیس کی تقریبا 60 گاڑیاں امرت پال سنگھ کے پیچھے لگی ہوئی تھیںاور کافی کوشش کے بعد امرت پال سنگھ کو گرفتارکیا گیا۔ اس سے پہلے پولیس امرت پال سنگھ کے 6 ساتھیوں کو گرفتار کر کے مہت پور کے تھانے لے آئی تھی، جس کے بعد تھانے کو سیل کر دیا گیا تھا۔
23 فروری کو خالصتان کی حامی تنظیم 'وارث پنجاب دے' سے وابستہ ہزاروں لوگوں نے امرتسر کے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ ہاتھوں میں بندوقیں اور تلواریں لہراتے ہوئے، ایک بہت بڑا مجمع اجنالہ تھانے کے باہر پہنچ گیا تھا، جو امرت پال سنگھ کے قریبی ساتھی لوپریت سنگھ طوفان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پنجاب پولیس نے ملزمان کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔امرت پال کے گائوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ امرتسر میں امرت پال کے گاں جلو پور کھیڑا کو نیم فوجی دستوں نے سیل کر دیا ہے۔ فورسز کی بڑی تعداد نے گائوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ امرت پال سنگھ جالندھر ضلع کے شاہ کوٹ جا رہے تھے۔ اس دوران پوری طرح سے تیار پنجاب پولیس نے امرت پال کے قافلے کو گھیرے میں لے لیا اور کچھ گاڑیوں کو روک لیا۔ آج شاہکوٹ کے رام پورپھول کے ممڈوٹ میں امرت پال کا پروگرام تھا جہاں امرت پال وہاں نہیں پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امرت پال کو صبح 9.30 بجے پہنچنا تھا۔اس دوران جب وہ شاہ کوٹ کے قریب امرت پال پہنچے تو پولیس کی گاڑیاں بھی ان کے ساتھیوں سے ٹکرا گئیں تاکہ انہیں روکا جا سکے۔ امرت پال سنگھ کو سکھوں میں مقبول عام رہنما کی حیثیت حاصل ہے ۔ مشرقی پنجاب میں خالصتان تحریک کے لئے تیزی سے بڑہتی عوامی حمایت سے ہندوستانی حکومت شدید پریشانی سے دوچار ہے اور اب امرت پال سنگھ کی گرفتاری سے سکھوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔ تمام مشرقی پنجاب اور ہندوستان بھر میں رہنے والے سکھوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔امرت پال سنگھ کی گرفتاری پہ دنیا بھر میںمقیم سکھوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور متعدد ملکوں میں ہندوستان حکومت کے خلاف سکھوں کے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات بھی ہیں۔ امرت پال سنگھ نے چند دن قبل ہی کہا تھا کہ اگر ہندوستانی حکومت نے سکھوں کے خلاف مظالم ختم نہ کئے تو وزیر داخلہ امیت شاہ کو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی جیسی قسمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واپس کریں