دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
گجرات کا رہائشی کرن پٹیل خود کو وزیر اعظم آفس کا ایڈیشنل سیکرٹری قرار دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں سرکاری مراعات سے لطف اندوز ہوتا رہا
No image سرینگر(کشیر رپورٹ) ہندوستانی ریاست گجرات کا ایک شہری مقبوضہ کشمیر میں متعین درجنوں انٹیلی جنس ایجنسیوں اور انتظامیہ کو طویل عرصہ بیوقوف بناتا رہا۔کرن پٹیل نامی شخص خود کو وزیر اعظم آفس کا ایڈیشنل سیکرٹری قرار دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں 'وی آئی پی ' پروٹوکول سے لطف اندوز ہوتا رہا اور اس نے کئی حساس مقامات کا بھی دورہ کیا۔کرن پٹیل نے ایڈیشنل سیکرٹری وزیر اعظم آفس کے طور پر مقبوضہ کشمیر کا دو بار دورہ کیا تاہم تیسرے دورے کے موقع پر اسے شک کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پولیس نے پولیس نے مرکزی حکومت کا 'ایڈیشنل سیکریٹری بن کر سیکورٹی کور اور دیگر مہمانوں کی خدمات سے لطف اندوز ہونے والے گجرات کے ایک رہائشی کو سرینگر کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے گرفتار کیا گیاہے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق سیکورٹی افسران نے کرن پٹیل کو وادی کشمیر کے تیسرے دورے کے دوران 3 مارچ کو گرفتار کیا۔ پٹیل نے دعوی کیا تھا کہ انہیں حکومت کی طرف سے جنوبی کشمیر میں سیب کے باغات کے خریداروں کی نشاندہی کرنے کا کام سونپا گیا تھا اور کچھ آئی اے ایس افسران ان کے دبا آ گئے تھے کیونکہ انہوں نے انہیں مرکز کے اعلی بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کے نام بتائے تھے۔پٹیل کی ریمانڈ میں توسیع کرنے کے لیے پولیس نے اسے بدھ کی شام یہاں کی ایک عدالت میں پیش کیا۔ اس کے خلاف 2 مارچ کو جعلسازی اور دھوکہ دہی کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس کے بعد اگلے دن اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کے اپنے دورے کے دوران، انہوں نے گلمرگ کے سیاحتی مقام کا دورہ کیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ حکومت نے انہیں علاقے میں ہوٹل کی سہولیات کو بہتر بنانے کا کام سونپا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے تیسرے دورے کے موقع پر جب وہ 2 مارچ کو ہوائی اڈے پر اترا تو سیکورٹی ایجنسیوں کو شک ہوا، کیونکہ انہیں کسی وی آئی پی کے دورے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔ ہوائی اڈے پر انہیں روکنے کی کوشش ناکام ہو گئی کیونکہ وہ اس سے پہلے ہی بلٹ پروف کار میں سوار ہو کرہوٹل کے لیے روانہ ہو چکے تھے۔ دستاویز کے مطابق اس سے پوچھ گچھ اور اس کے قبضے سے جعلی شناختی کارڈ برآمد کئے گئے۔

واپس کریں