دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر کی تقسیم ،صوبہ بننے کی کسی تجویز کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔آزادکشمیر میں کوئی نظام حکومت موجود نہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان
No image لیوٹن برطانیہ(پ ر )سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر ومرکزی نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہوں کشمیر کی تقسیم اور صوبہ بننے کی کسی تجویز کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔آزادکشمیر میں کوئی نظام حکومت موجود نہیں،بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم پر ہوئے،گورننس کی بہتری اور تعمیر وترقی کے لیے ہم نے جس عمارت کی بنیاد رکھی تھی اسے تباہ وبرباد کردیاگیاہے۔ پاکستان میں مولوی تمیزالدین کی پٹیشن پرقائم ہونے والا نظریہ ضرورت آج تک کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے۔اعلی عدالتوں نے ڈکٹیٹر کو آئین میں ترمیم تک کا اختیار دیدیا۔انتخابات بھی ان کی صوابدیدپر چھوڑ دیئے گئے۔میاں نوازشریف کو بدترین انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے پانامہ کا کیس چلا لیکن اقامہ پر سزا دیدی۔صادق وامین صرف نبی رحمتۖ کی ذات ہے کسی اور کو یہ لقب دینا خود بدترین ناانصافی ہے۔پاکستان میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار میں تبدیلی ناگزیر ہے،خواجہ سعد رفیق کی بات سے مکمل اتفاق رکھتا ہوں کہ نظام عدل کوتبدیل کرنا ہوگا۔سپریم کورٹ کے اندر انصاف ہونا چاہیے،کیا وجہ ہے کہ سینئر ترین جج جسٹس فائز عیسی اور جسٹس سردار طارق کو بینچ میں کیوں شامل نہیں کیا جاتا؟۔جسٹس وقار سیٹھ عدلیہ کی حرمت کی علامت،ان کی وفات پر پشاور جاکر ان کے اہل خانہ کو آزاد کشمیر کی عوام کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی۔سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت ہونی چاہیے۔بادشاہت یا آمریت سے جماعتیں نہیں چلتیں،عدالتوں کو اپنے فیصلے عدل وانصاف سے کرنے چاہئیں۔آزادکشمیر میں پندرہویں ترمیم اور صوبائی سٹیٹس کے خلاف عوام نے جس بیداری کا مظاہرہ کیا اس سے ان لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں جو کچھ عرصے بعد کسی نہ کسی شکل میں نیا شوشہ چھوڑتے ہیں۔رائے شماری کے معاملے پر تمام سیاسی قوتوں، تارکین وطن کشمیریوں کو اکٹھا کرنا چاہتا ہوں اس حوالے سے صدر بیرسٹر سلطان سے بھی بات کی ہے۔کشمیر پر ہم سب مل کر بیٹھیں جب ہم صرف رائے شماری کی بات کریں گے تب ہی دنیا ہماری بات سنے گی۔حق خود ارادیت ہمیشہ غیر مشروط ہوتا ہے جب ہم کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں تو ہندوستان اس کو قبول کسی صورت نہیں کرسکتا اور جب کشمیر بنے گا خود مختار کا نعرہ لگتا ہے تو پھرکیا ہندوستان اور پاکستان دونوں اس کو قبول کریں گے۔اس لیے صرف رائے شماری ہی وہ نکتہ ہے جس پر ریاست کی ساری اکائیوں اور مختلف نظریات سے تعلق رکھنے والے لوگ متحد ہوسکتے ہیں اور پھر دنیا بھی اس پر ہماری بات سنے گی۔
وہ لیوٹن برطانیہ میں پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر برطانیہ کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔تقریب سے مسلم لیگ ن برطانیہ کے سابق صدر زبیر اقبال کیانی،شفیق پلاہلوی،امجد فاروق،اعتزاز نثار،راجہ ظفر،راجہ مروت،راجہ ظہور،سردار طارق،ماسٹر نثار،مرزا توقیر جرال،سردار نفیس سرورراجہ اسرار،انعام اللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ورکنگ ڈے کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں تارکین وطن کی شرکت پر ان کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ہمارا واحد وکیل ہے اس وقت اس کی معیشت بیمار ہے وہ مشکلات میں گھرا ہوا ہے،مگر وہ ایک ہی ہمارا ہمدرد ہے۔پاکستان کے خلاف بات کرنے والے مودی کے جوتے پالش کرنے کے خواہش مند ہیں،پاکستان میں ترقی اور خوشحالی ہوگی تو کشمیر بھی خوشحال ہوگا اور اس کا مسئلہ بہتر طریقے سے اجاگر ہوسکے گا۔پاکستان کے قیام کے لیے لازوال قربانیاں دی گئیں،55ہزار مسلمان عورتیں اغوا ہوئیں،جموں میں سوا دو لاکھ مسلمان قتل ہوئے،افسوس ہے کہ آج کسی کو اس بات کا احساس نہیں اور ہی ذمہ داری ہے۔ہائیبرڈو ففتھ جنریشن وار کے نام پر معاشرے کے اندر تقسیم پیدا کی گئی،آج لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں اور یہ خلیج گھروں تک آپہنچی ہے۔پاکستان کی سیاسی قیادت سے کہتا ہوں کہ انہیں بھی انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور موجودہ حالات سے باہر نکلنے کے لیے نتیجہ خیز بات چیت ناگزیرہے۔آزادکشمیر کے اندر بلدیاتی انتخابات کا کریڈٹ سپریم کور ٹ کو جاتا ہے۔جماعت کے لیے جو کچھ ہوسکا کیا بلدیاتی الیکشن میں بھی جہاں جہاں پہنچ سکتا تھا وہاں مہم کے لیے گیا۔آزادکشمیر میں پانچ سالوں کے اندر عوام کی خدمت کی ہے،قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف کی خصوصی شفقت اور سرپرستی سے آزادکشمیر کے اندر تعمیر وترقی،مالیاتی خود مختاری اور نظم وضبط کا ایک ایسا نظام قائم کیا آج لوگ اس کی مثالیں دیتے ہیں۔مالیاتی وسائل میں خاطر خوا ہ اضافے سے ریاست مالیاتی طورپر خود کفیل ہوئی،ہم نے جب حکومت سنبھالی تو آزادکشمیر کنگال تھا،تنخواہوں کے پیسے نہیں تھے،ہم نے 22ارب روپے بچت قومی خزانے میں چھوڑی۔آج موجودہ حکومت کی نالائقیوں کے باعث پھر مالیاتی بحران سر پر ہے۔پانچ سالوں کے اندر جو اقدامات اٹھائے گئے دعوے سے کہہ سکتا ہے کہ ماضی کی کسی بھی حکومت سے تقابلی جائزہ کیا جائے تو ہماری حکومت کی کارکردگی سب سے بہتر ہوگی۔مسلم لیگ ن ہماری جماعت ہے سب مل کر اس کو مضبوط بنائیں آپسی اختلافات ختم کریں اوور سیز کی تنظیم سازی بھی جلد مکمل ہونی چاہیے۔ہم سب ایک ہیں اس جماعت کے لیے اپنا خون پسینہ دیاہے۔
واپس کریں