دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر میں انسانی حقوق پر پیشرفت، انصاف، سلامتی ناگزیر، کشمیر میں تشویشناک انسانی حقوق کی صورتحال پرہندوستان ، پاکستان سے بات کی ہے۔ہائی کمشنر UNHRCکا خطاب
No image جنیوا(کشیر رپورٹ)اقوا م متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے52ویں اجلاس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کی تقریر میں ہندوستانی زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ سرگرمی سے اٹھائے جانے پر ہندوستان کی کشمیریوں کے خلاف انسانیت کش کاروائیاں ایک بار پھر عالمی برادری میں بحث کا موضوع بنی ہیں اور اس سے ہندوستان کو کشمیر میں ظلم و جبر کی صورتحال پہ ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ہندوستان کی زیادہ پریشانی کا باعث یہ بات بھی ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معاملے کو اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے اپنے مرکزی خطاب کا حصہ بناتے ہوئے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوا م متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے52ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کے اس اجلاس میں متعدد ایسے حالات پر توجہ مرکوز کی گئی جو خاص طور پر تشویش کا باعث تھیں، اور آج صبح انہیں انسانی حقوق کی وسیع تر پیشرفت پر کونسل میں دوبارہ غور کرنے کا موقع ملا۔ اس کا مطلب ہے مکمل، جس کے لیے خاص توجہ کی ضرورت ہے، حل تلاش کرنے کے لیے، یعنی ایسے حل جو ہر ریاست کے مخصوص حالات کے مطابق بنائے جانے والے حقوق سے جڑے ہوئے ہیں جو آفاقی تھے۔ آفس اور اس کی فیلڈ میں موجودگی کے ساتھ مکمل تعاون - نیز انسانی حقوق کے تمام میکانزم کے ساتھ - صرف یہی تھا: حل۔ یہ تنقید کے لیے بجلی کا ڈنڈا نہیں تھا۔ انسانی حقوق کے پیچیدہ مسائل پر بات چیت کچھ لوگوں کے لیے مشکل یا حساس ہو سکتی ہے، پھر بھی بین الاقوامی برادری کو تعمیری اور کھلے جذبے کے ساتھ ان پر بات کرنے کے لیے دوبارہ جگہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے، جغرافیائی سیاست کی کشمکش سے بے نیاز ہو کر اور یہ ذہن میں رکھتے ہوئے کہ کوئی بھی کامل نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق پر پیشرفت، اور ماضی کے لیے انصاف، سلامتی اور ترقی کو آگے بڑھانے کی کلید ہوگی۔ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ انہیں حالیہ مہینوں میں ہندوستان اور پاکستان دونوں کے ساتھ کشمیر میں تشویشناک انسانی حقوق کی صورتحال پر بات چیت کا موقع ملا ہے۔

ہندوستان نے منگل کے روز کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے تبصرے پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کے حوالہ کو "غیرضروری اور حقائق کے لحاظ سے غلط قرار دیا۔ انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس کے دوران ہائی کمشنر کے ریمارکس پر عام بحث کے دوران ایک بیان میں جنیوا میں اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے اندرامنی پانڈے نے کہا کہ ملک کے اندرونی معاملات سے جڑے مدعوں میں انسانی حقوق کمشنر (OHCHR )کے دفتر کا کوئی کردار نہیں ہے۔پانڈے نے کہا کہ اگست 2019 میں آئینی تبدیلیوں کے بعد سے، جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ جمہوریت کو زمینی سطح تک لے جانے، سیاسی عمل میں لوگوں کی شرکت بڑھانے، لوگوں کو اچھی حکمرانی اور تحفظ فراہم کرنے، اور ہمہ جہت سماجی - اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں، ہم ہائی کمشنر کی طرف سے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال کی غیر منصفانہ اور حقیقت میں غلط تصویر کشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ہندوستانی نمائندے نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر سے متعلق مسائل ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہیں اور ہمیں اس میں OHCHR کا کوئی کردار نظر نہیں آتا ہے۔

واپس کریں