دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر اسمبلی کا اجلاس، قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر پر کمیٹی کی رپورٹ پیش، مقبوضہ کشمیر کے کنن پوشپورہ واقعہ پہ مذمتی قرار داد
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)23فروری2023۔آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز ممبر پینل آف چیئرمین میاں عبدالوحید کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قائد حزب اختلاف و چیئرمین کمیٹی چوہدری لطیف اکبر نے قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر کے حوالہ سے خصوصی کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ ہم سب کی خواہش ہے کہ قانون ساز سمبلی کی عمارت جلد پائیہ تکمیل کو پہنچے۔اس سلسلہ میں وزیراعظم پاکستان نے بھی یقین دہانی کروائی ہے، اس حوالہ سے میری تجویز ہے کہ حکومتی و اپوزیشن اراکین پر مشتمل وفد اسلام آباد میں جا کر اس سلسلہ میں متعلقہ حکام سے بات کرے۔
اجلاس میں قائدحزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کی جانب سے 23 فروری 1991 کو کنن پوشپورا کپواڑہ واقعہ کے حوالہ سے پیش کی گئی قرارداد ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ ہم اس قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اس قرارداد کواسمبلی سیکرٹریٹ سے انسانی حقوق کے اداروں، تنظیموں اور سیکورٹی کونسل کے مستقل ممبران اور دیگر ممالک کو بھجوایا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پینل آف چیئرمین میاں عبدالوحیدنے کہاکہ یہ قرارداد انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ریاست کی اساس ہم سے تقاضہ کرتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کو نہ بھولیں۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی سیکرٹریٹ اس قراداد کو دفترخارجہ اور دیگر فورمز پر بھجوانے کا اہتمام فرمائے۔ ممبر اسمبلی سردار جاویدایوب نے کہاکہ 23فروری1991 کے واقعہ پر بنائے گئے کمیشن نے رپورٹ دی تھی، حکومت پاکستان اس رپورٹ کو عالمی دنیا تک پہنچائے۔حال ہی میں برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادار نے ایک رپورٹ میں بھارتی وزیراعظم مودی کو گجرات فسادات میں براہ راست ملوث قراردیا ہے۔ ممبر اسمبلی نبیلہ ایوب نے کہاکہ 1989 سے لیکر اب تک مقبوضہ کشمیر میں قابض ہندوستانی فورسز کی جانب سے 11ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے، اس حوالہ سے عالمی دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ اسکا نوٹس لیاجائے۔ قبل ازیں قرارداد پیش کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ 23فروری1991 کو کنان پوشپورا کپواڑہ میں خواتین سے اجتماعی زیادتی کی گئی جس کی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھرپور مذمت کی گئی لیکن ابھی تک اس واقعہ کے مجرموں کو نہیں پکڑا گیا۔ اس معاملہ کو وزارت خارجہ کی سطح سے اٹھایا جائے اور واقعہ کی جانچ پڑتال کی جائے۔ آخر میں ممبر پینل آف چیئرمین میاں عبدالوحید نے قانون ساز سمبلی کا اجلاس 06 مارچ کو دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔
واپس کریں