دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر کاز کے نام پربیرون ملک آزاد کشمیر کے وفود بھیجنے کا حکومت پاکستان سے مطالبہ اور آزاد کشمیر حکومت کی کشمیر کاز سے متعلق غیر سنجیدگی
No image مظفر آباد( کشیر رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے اتوار کو مظفر آباد میں صحافیوں کی ایک تقریب سے خطاب میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر حکومت، اپوزیشن اور آزاد کشمیر کے صحافیوں کے ایک مشترکہ وفد کو مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لئے دنیا کے مختلف ممالک میں بھیجا جائے۔جبکہ صورتحال یہ ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کے پاس مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں کوئی ایسے تفصیلی اعداد و شمار میسر نہیں ہیں کہ جن میں ہر واقعہ کے بارے میں تفصیل موجود ہو کہ مقبوضہ کشمیر کے کس علاقے کے کس شخص کے خلاف کب، کہاں اور کیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا واقعہ پیش آیا۔صرف یہ بیان کرنا کہ اتنی تعداد میں شہید ہوئے، اتنے قید ہوئے، عصمت دری کے اتنے واقعات ہوئے، کافی نہیں اور نہ ایسے نامکمل اعداد و شمار دنیا کے سامنے پیش کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اسی طرح آزاد کشمیر حکومت کے پاس آزا د کشمیر میں بھارتی فوج سے متاثرہ شہریوں سے متعلق بھی اس معیار کے اعداد و شمار موجود نہیں ہیں کہ جن میں ہر واقعہ کی ضروری تفصیل موجود ہو۔
آزاد کشمیر کی ہر حکومت کی طرح موجودہ حکومت بھی کشمیر کاز کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتی ہے، آزاد کشمیر اسمبلی میں کشمیر کاز سے متعلق بے شمار قرار دادیں منظور کی جا چکی ہیں لیکن عملی صورتحال یہ ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کا کشمیر کاز سے متعلق غیر سنجیدہ روئیہ ایک المناک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔یوں آزاد کشمیر سے مسئلہ کشمیر دنیا میں اجاگر کرنے کا دعوی اور کشمیر کاز اجاگر کرنے کے نام پر بیرون ممالک دورے کی کوئی اہمیت نہیں ہو سکتی ، سوائے اس کے کہ اس بہانے آزاد کشمیر کے افراد کو سرکاری سہولیات سے بیرون ممالک اپنے رشہ داروں،اپنی اپنی برادریوں کے افراد سے ملاقاتیں کرنے، ضیافتوں میں شرکت کا مو قع دیا جائے اور ایسا کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کے نام پر ہو۔آزاد کشمیر حکومت نے کشمیر کا زکے نام پہ چند ادارے قائم کر رکھے ہیں لیکن ان اداروں میں کشمیر کاز سے متعلق سنجیدہ کام کرنے کے بجائے ان اداروں کو آزاد کشمیر کے اضلاع کے افراد کی بھرتیوں میں محدود رکھا گیا ہے۔

واپس کریں