دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں '' انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ'' کا قیام، وزیر اعظم نے افتتاح کیا
No image مظفرآباد( پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر میں ادارہ انسداد دہشتگردی قائم، وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے جمعہ کے روز آزادجموں وکشمیر پولیس کے زیراہتمام دارلحکومت مظفرآباد میں "انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ" کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کو افتتاحی تقریب آمد پر آزاد جموں وکشمیر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی۔ سینئر موسٹ وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد ، وزیر ایس ڈی ایم اے چوہدری محمد اکبر ابراہیم ، چیف سیکرٹری محمد عثمان چاچڑ، آئی جی پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ،پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی ، سیکرٹری سروسز راجہ امجد پرویز علی خان ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن خالد محمود مرزا،سیکرٹری برقیات چوہدری محمدطیب، سیکرٹری اطلاعات انصر یعقوب سمیت پولیس و سول انتظامیہ کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سی ٹی ڈی کے ایس پی نے وزیراعظم آزادکشمیر کو اپنے شعبہ کے بارے میں بریفنگ دی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سردارتنویر الیاس خان نے کہاکہ آزادجموں وکشمیر پولیس کی خدمات پرسلام پیش کرتا ہوں ۔ کم وسائل کے باوجود آزادکشمیر پولیس نے ہمیشہ ملک و قوم کا شملہ سربلند رکھا ہے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر آزادکشمیر میں سی آئی ڈی پولیس بنانے ، پولیس ملازمین کا ماہانہ راشن الاونس 1 ہزار سے بڑھا کر3 ہزار ماہانہ کرنے ،پولیس کے انسپکٹر سے لیکر سپاہی تک کے 100 بچوں کیلئے پانچ سال تک سکالر شپس ، پولیس کیلئے ہاوسنگ سوسائٹیز ، تینوں ڈویژنز میں پولیس کلبز، یونیورسٹریز اور کالجز میں پولیس ملازمین کے بچوں کیلئے کوٹہ مختص کرنے ، پولیس کو نئی یونیفارمز دینے ، ایک ویمن پولیس ایس پی لگانے ، ویمن پولیس اسٹیشنز کی تعداد بڑھانے اور ہر ڈویژن میں ایس پی ٹریفک کی آسامیاں دینے کا اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ سائبر کرائم اور منی لانڈرنگ پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔ 1974 میں لاہور میں ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس میں بھی آزادکشمیر پولیس نے لیڈ کیا۔ بلدیاتی انتخابات کے دوران آزادکشمیر پولیس نے ثابت کیا کہ وہ مشکل سے مشکل مرحلے میں بھی خدمات دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وزیراعظم سردارتنویر الیاس خان نے کہا کہ آزادکشمیر پولیس کو مثالی اور ماڈل پولیس بنانے کے لیے اقدامات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ خطے میں امن و امان قائم رکھنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے محکمہ پولیس نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ پولیس ملازمین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں گے۔ محکمہ پولیس کی ویلفیئر پر اس سے قبل توجہ نہیں دی گئی، ان کے مسائل کے حل کے لیے ویلفیئر کمیٹی بنائی جارہی ہے۔ پولیس ملازمین کے بچے جو کاروبار کرنا چاہتے ہیں انہیں کاروبار کرنے کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دیا جائے گا۔ پولیس کی وردی تبدیل کرکے نیا اور خوبصورت یونیفارم دیں گے اس سلسلہ میں یونیفارم تجویز کیے جائیں ۔ پولیس ملازمین کے رہائشی اور کھانے کے مسائل حل کریں گے۔ پولیس اپنے فرائض دلجوئی سے انجام دے، ہر طرح کی سہولت دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس ملازمین کے ماہانہ راشن الانس میں آئندہ بجٹ میں مزید اضافہ کریں گے ۔ شہدا کی فیملیز کیلیے بھی نیا پروگرام شروع کریں گے۔ شہدا کے بچوں کے لیے سپیشل کوٹہ مختص کریں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پولیس ہم سب کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت خدمات دیتی ہے ۔ ان کی فلاح و بہبود کیلئے کسی نے نہیں سوچا ۔ ہم صرف اعلانات نہیں کریں گے بلکہ اعلانات کو عملی جامہ بھی پہنائیں گے ۔ پولیس مزید وسائل فراہم کرکے جدید سہولیات سے ہم آہنگ کریں گے ۔گاڑیوں سمیت دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ دنوں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ کے بعد ہم نے وہاں کا دورہ کیا اور خیبر پختوانخواہ کے 25 لوگوں کو آزادکشمیر پولیس میں بھرتی کرنے کا اعلان کیا ۔ خیبر پختونخواہ کے عوام کے ہم پر بڑے احسانات ہیں ۔ ہمیں بھی دل بڑا کرنا چاہیے ۔ صرف وزیراعلی بلوچستان کے آفس میں 50 سے زائد آزادکشمیر کے لوگ کام کررہے ہیں اسی طرح وہاں کی پولیس میں بھی آزادکشمیر کے سینکڑوں لوگ خدمات دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نہ خیبر پختونخواہ پولیس گھبرائی نہ ہم گھبرائیں گے ۔ شہادت مسلمان کو ورثے میں ملی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اوورسیز کمیشن اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کو فعال بنائیں گے۔ سپیشل برانچ اور انٹلی جنس کے نظام کو مزید بہتر بنائیں گے ۔ اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر نے گزشتہ ایک سال کے دوران اعلی کارکردگی دکھانے والے پولیس افسران کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیے اوران کے لیے 7 ملین روپے انعام کا اعلان بھی کیا۔تقریب سے چیف سیکرٹری محمد عثمان چاچڑاور انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے بھی خطاب کیا۔

واپس کریں