دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انڈیا کے لئے کام کرنے کے الزام میں نامعلوم افراد کی ویب سائٹ پہ مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں کی فہرست کی اشاعت
No image سری نگر(کشیر رپورٹ)مقبوضہ جموں وکشمیر سے متعلق ایک ویب سائٹ'' کشمیر فائٹ'' نے مقبوضہ کشمیر کے متعدد صحافیوں کے نام شائع کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ انڈیا کی خفیہ ایجنسیوں کے لئے کام کرتے ہیں۔تاہم'' کشمیر فائٹ'' نامی ویب سائٹ سے بعد میں یہ فہرست ہٹا دی گئی۔مقبوضہ کشمیر پولیس نے '' کشمیر فائٹ'' نامی اس ویب سائٹ کے خلاف ' ایف آئی آر' درج کی ہے۔جمعرات کے آخر کو جاری ہونے والی اس فہرست میں متعدد سیاسی کارکنوں اور صحافیوں کے نام شامل ہیں جن میں مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے علاوہ انڈیا کے اخبارات اور نیوز چینلز کے لئے کام کرنے والے افراد شامل ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے صحافی پہلے ہی فوج،پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے خوف کے دبائو میں کام کر رہے ہیں اور اب متعدد کشمیریوں کے نام اس فہرست میں شامل کئے جانے سے ان میں خوف و ہراس میں اضافہ ہوا ہے۔بعض اطلاعات کے مطابق اس طرح کی کاروائیاں انڈین انٹیلی جنس ایجنسیاں کر رہی ہیں تا کہ صحافیوں کو کشمیری عوام کی بھرپور حمایت والی آزاد ی کی مزاحمتی تحریک کی حمایت اور کوریج سے روکا جا سکے۔مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے ایڈیٹرز اور صحافتی تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں اس صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔کشمیری حلقوں نے کشمیری فریڈم فائٹر تنظیموں اور تحریک آزادی کی سیاسی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ اس صورتحال سے متعلق وضاحت کی جائے کہ اس طرح کی کاروائیاں کس کی طرف سے کی جا رہی ہیں تاکہ صورتحال واضح ہو سکے۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پہ کشمیریوں کی آزادی کی مزاحمتی تحریک کے خلاف متحرک اکائونٹ اس لسٹ کو بھرپور طور پر پھیلاتے ہوئے اس کا الزام مجاہد تنظیوں اور پاکستان پر عائید کر رہے ہیں۔
واپس کریں