دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امریکہ کی فضائوں میں منڈلانے والے چین کے غبارے کو بہانہ بناتے ہوئے امریکہ نے وزیر خارجہ بلنکن کا دورہ چین ملتوی کر دیا
No image واشنگٹن(کشیر رپورٹ )امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امریکہ کے اوپر فضا میں موجود چین کے غبارے کو موجودگی کو وجہ بتاتے ہوئے چین کے طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ بلنکن کے ترجمان نے بعد ازاں کہا کہ چین کے دورہ بعد میںمناسب وقت کیا جائے گا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کی فضا میںساٹھ ہزار فٹ کی بلندی پہ موجود چین کا غبارہ نگرانی کرنے والا غبارہ ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ چین کا غبارہ موسمیاتی اطلاعات کا غبارہ ہے جو غلطی سے امریکہ میں داخل ہو گیا ہے۔امریکی حکام نے چین کے افسوس کے بیان کو بھی "نوٹ" کیا لیکن کہا کہ ہماری فضائی حدود میں اس غبارے کی موجودگی ہماری خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی بھی واضح خلاف ورزی ہے، اور یہ ناقابل قبول ہے کہ ایسا ہوا ہے۔امریکی سیکرٹری خارجہ اتوار کو چین کے دورے پہ روانہ ہونے والے تھے۔ وزیر خارجہ بلنکن کے دورے کے موقع امریکہ اور چین کے درمیان تائیوان اور یوکرین جنگ کے بارے میں خاص طور پر گفتگو ہونا تھی اور ان دونوں امور کے علاوہ چند دیگر بھی ایسے موضوعات ہیں جن پہ امریکہ اور چین ایک دوسرے سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

امریکی مبصرین کا کہنا ہے کہ چین اپنے خلائی جہازوں کی مدد سے امریکہ کی ہر طرح سے نگرانی اور تصاویر حاصل کر سکتا ہے، اس لئے امریکی حکام کے اس دعوے میں زیادہ وزن نہیں ہے کہ چین کا غبارہ جاسوسی کے لئے ہے۔امریکی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی ایوان بالا سینٹ میں بائیڈن انتظامیہ کی مخالف پارٹی کی اکثریت ہے اور سینٹ میں چین سے متعلق کمیٹی کی سربراہی بھی امریکی اپوزیشن پارٹی کے پاس ہے، اس صورتحال میں وزیر خارجہ بلنکن کا دورہ امریکہ کی اندرونی سیاست کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ بائیڈن انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ امریکہ میں چین کے غبارے کی اطلاعات آنے کی صورتحال میں وزیر خارجہ بلنکن کے دورہ چین کے معاملے کو اپوزیشن پارٹی حکمران بائیڈن انتظامیہ کے خلاف سیاسی حربے کے طور پر استعمال کر سکتی ہے۔امریکی مبصرین نے یہ بھی کہا کہ امریکی حکومت کے ساتھ گزشتہ رابطوںمیں چینی حکام کا روئیہ سخت رہا ہے اس وجہ سے بائیڈن انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ اگر وزیر خارجہ بلنکن کے چین کے دورے میں امریکہ کچھ حاصل کرنے میں ناکام رہا تو امریکی اپوزیشن اس معاملے کو بائیڈن انتظامیہ کے خلاف کارگر طور پر استعمال کر سکتی ہے۔

چین کا غبارہ امریکہ کے اوپر60ہزار فٹ کی بلندی پر سفر کر رہا ہے۔ امریکی بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر کے مطابق یہاں بورڈ پر کسی جوہری یا تابکار مادے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن اس میں تدبیر کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے چینی دعووں کو بھی مسترد کر دیا کہ یہ غبارہ درحقیقت ایک سویلین غبارہ تھا جو بھٹک کر امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔جاسوس غبارے کا راستہ چین سے الیوشین جزائر پر، کینیڈا سے ہوتا ہوا مونٹاناتصویر:جاسوس غبارے کا راستہ چین سے الیوٹین جزائر پر، کینیڈا سے ہوتا ہوا مونٹانا جاتا ہے۔بیجنگ میں وزارت خارجہ نے تسلیم کیا کہ غبارہ چین سے آیا تھا لیکن کہا کہ یہ موسمیاتی اور دیگر سائنسی تحقیق کے لیے تھا۔ایک نقشہ جس میں دکھایا گیا ہے کہ غبارے کو کہاں دیکھا گیا تھا اور امریکہ کا مالمسٹروم ایئر فورس بیس کے اوپر سے بھی گزرا ہے جو امریکی میزائلوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔یہ غبارہ مالمسٹروم ایئر فورس بیس پر امریکہ کے تین جوہری میزائل سائلو فیلڈز میں سے ایک کے قریب سے گزرا ہے۔امریکی حکام کے مطابق - چینی غبارہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے حساس مقامات پر اڑ رہا تھا۔پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ وہ "صورتحال کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے اور آپشنز کا جائزہ لینا جاری رکھے گا"۔ترجمان نے مزید کہا کہ غبارہ ممکنہ طور پر کچھ دنوں تک امریکہ کے اوپر رہے گا۔امریکی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ملٹری انٹیلی جنس نے اس سے قبل اسی طرح کے نگرانی کے غبارے کہیں اور دیکھے تھے۔چین کا غبارہ امریکہ میں داخل ہونے سے پہلے الاسکا کے ساحل سے دور اور کینیڈا کے راستے الیوٹین جزائر سے گزرا۔فوجی اور دفاعی رہنمائوں نے غبارے کو آسمان سے باہر پھینکنے پر غور کیا تھا لیکن گرنے والے ملبے سے حفاظتی خطرے کی وجہ سے اس کے خلاف فیصلہ کیا۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے غبارے کے خطرے کی پروفائل اور ممکنہ ردعمل کا جائزہ لینے کے لیے سینیئر فوجی اور دفاعی رہنماں کا اجلاس بلایا، جو بدھ کو امریکی صدر جو بائیڈن کو پیش کیا گیا۔وائٹ ہائوس کی ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے اس موضوع پر سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا

واپس کریں