دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وادی کشمیر کی وولر جھیل میں نایاب نسل کی لمبی دم والی بطخوں کی آمد84سال بعد ریکارڈ کی گئی ہے
No image سرینگر(کشیر رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں واقع ایشیا میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل وولر میں نایاب نسل کی لمبی دم والی بطخ دیکھی گئی ہے جو موسم سرما میں یورپی ممالک سے آتی ہے۔یورپی اور امریکی براعظموں میں پائی جانے والی لمبی دم کی بطخ جسے سائنسی طور پر کلنگولا ہائیمالس کہا جاتا ہے،84 سال بعد شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کی وولر جھیل میں دیکھی گئی ہے۔ بطخ کی یہ نایاب نسل ریڈ لسٹ میں شامل ہے یعنی اس کی نسل انتہائی خطرے سے دوچار ہے۔اس سے پہلے کشمیر میں اس کی موجودگی1939میں ہوکر سر جھیل میں ہوئی تھی جس کا ذکر ایف لڈلو نے "جرنل آف دی بامبے نیچرل ہسٹری سوسائٹی میں کیا تھا۔وولر کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق22 جنوری کو وولر جھیل میں اس نسل کی 5بطخیں دیکھی گئی ہیں۔وادی کشمیر میں موسم سرما میں آنے والے دیگر پرندوں میں نایاب کامن پوچارڈ، ریڈ کرسٹڈ پوچارڈ، لمبی دم والی بطخ اور دیگر عام آبی پرندے شامل ہیں۔
واپس کریں