دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں سول سروس سٹرکچر کی تنظیم نو، محکمہ جاتی اصلاحات کی تجاویز
No image اسلام آباد (پی آئی ڈی)20 جنوری 2023۔ آزاد کشمیر میں سول سروس سٹرکچر کی تنظیم نو، محکمہ جاتی اصلاحات کی جانب تحریک انصاف حکومت کا ایک اور اہم قدم، وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کی زیر قیادت قائم حکومت جہاں گڈ گورننس کے قیام اور مختلف شعبہ جات میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے وہاں سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ہر محکمے کا الگ سیکرٹری تعینات کر نے کی تجویز پر مشاورت کی جا رہی ہے، طویل عرصہ سے انتہائی اہم نوعیت کے محکمہ جات کو نظر انداز کر کے تین تین محکمے ایک ہی سیکرٹری کے حوالے کیے جانے کی مشق کو عملا ختم کر کے ہر محکمے کو مکمل سیکرٹریٹ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے مطابق بلدیات،برقیات،شاہرات سمیت 8 بڑے محکمہ جات کے سیکرٹریز کو سنیارٹی کی بنیاد پر ترقیاب کر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدوں پر تعینات کرنے کی تجویز ہے اسی طرح ستر سال سے محکمہ داخلہ کا سربراہ جو کہ ایک ایڈیشنل سیکرٹری ہوتا تھا کی آسامی کو اپ گریڈ کر کے اب مکمل سیکرٹری لگا یاجا رہا ہے۔
مستقبل قریب میں محکمہ داخلہ کا باقاعدہ وزیر بھی ہوگا۔اسی طرح معدنیات، لائیو سٹاک سمیت دیگر شعبہ جات کے بھی الگ الگ سیکرٹریٹ قائم کیے جا رہے ہیں۔ ٹورازم پولیس،سی ٹی ڈی سی،سی آئی ڈی،سائبر کرائم،Defamatory کے الگ الگ شعبہ جات پر کام کیا جا رہا ہے۔ اسپیشل برانچ کے شعبہ کو براہ راست وزیر اعظم کے ماتحت جبکہ دیگر شعبہ جات کو وزارت داخلہ کے ماتحت رکھنے کی تجویز ہے۔ پولیس کے دیگر شعبہ جات میں بھی اپ گریڈیشن اور اصلاحات کی تجاویز زیر غور ہیں ڈی آئی جیز کی 4 سے6 آسامیاں اپ گریڈ کر کے انہیں ایڈیشل آئی جی قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ میرپور، مظفرآباد،پونچھ اور ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہوں گے۔
ٹریفک پولیس کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے بھی عملی اقدام زیر غور ہیں، ابتدائی مرحلے میں ٹریفک پولیس ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے ماتحت کی جا رہی ہے، مظفرآباد میں ڈی آئی جی اور ایس ایس پی ٹریفک پولیس ہوں گے، ہر ڈویژن میں ایس ایس پی ٹریفک جبکہ ہر ضلع میں ڈی ایس پی ٹریفک پولیس تعینات کیے جائیں گے۔ آزاد کشمیر پولیس میں افرادی قوت کی کی کمی پوری کرنے کیلئے نئی بھرتیاں کی جائیں گی، بذریعہ پی ایس سی تھری سٹارانسپکٹرزاور سب انسپکٹرز کی ریکروٹمنٹ کی جائے گی۔آزاد کشمیر نا مساعد مالی حالات کا شکار ہے اس لیئے ترقیاب کیئے جانے والے تمام اعلی آفیسرز کو آئندہ 2 سال تک ترقیابی اور مراعات نہیں مل سکیں گی تاہم دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے انہیں اعزازیہ ملتا رہے گا۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالے سے دی جانے والی تجاویز کو پذیرائی دیتے ہوئے ان کی منظوری سے اتفاق کیا ہے اس حوالے سے آئندہ چند روز میں عملی اقدام متوقع ہیں۔ ادارہ جاتی اصلاحات، نئے سیکرٹریٹ کے قیام اور تعیناتیوں سے سرکاری اداروں کی فعالیت ممکن ہو سکے گی اور کارکردگی بہتر ہونے سے عوام کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔
واپس کریں