دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی وزیر اعظم کشمیر کے جلتے نکات پر سنجیدہ اور مخلصانہ بات چیت کریں، ' یو اے ای ' کے حکمران کشمیر مزاکرات میں سہولت کاری کرائیں۔ وزیر اعظم شہبا زشریف کا '' العربیہ'' ٹی وی چینل کو انٹرویو
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ)وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے دبئی کے العربیہ ٹی وی چینل کو ایک انٹرویو میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو مزاکرات کی دعوت دی ہے ۔وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے، گو کہ ہم اپنی پسند سے ہمسائے نہیں ہیں، یہ ہم پر ہے کہ ہمیں امن و خوشحالی سے رہنا چاہئے، پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں، ان جنگوں کے نتائج مزید غربت، بے روزگاری اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں ابتری کے طور پر سامنے آئے، میرا بھارت کی قیادت اور وزیراعظم مودی کو یہ پیغام ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور تمام حل طلب مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ بات چیت کریں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، یہ بند ہونی چاہئیں اور دنیا کو یہ پیغام جانا چاہئے کہ بھارت بات چیت پر تیار ہے، ہم مکمل طور پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، کشمیریوں کو ملنے والے حقوق یکطرفہ طور پر 5 اگست 2019 کے اقدام سے ختم کر دیئے گئے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کو مزاکرات کی دعوت دینے کے علاوہ یہ بھی کہا کہ انہوں نے ' یو اے ای ' کے حکمران سے بھی کہا ہے کہ آپ ان مزاکرات میں facilitatorکا کردار ادا کریں۔
وزیر اعظم شہباب شریف کے اس انٹرویو کے نشراور اشاعت کے بعد وزیر اعظم آفس کے ترجمان نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے تسلسل سے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے دوطرفہ مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کا بنیادی مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے تاہم وزیر اعظم نے بارہا ریکارڈ پر کہا ہے کہ بات چیت تبھی ہوسکتی ہے جب تک بھارت 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدام کو واپس نہیں لے لیتا، اس غیر قانونی اقدام کو منسوخ کیے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ متحدہ عرب امارات کے دوران العربیہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ موقف بالکل واضح کیا۔

بھارت کے ' این ڈی ٹی وی' نے وزیر اعظم شہباز شریف کے دبئی میں قائم عربی نیوز چینل کو انٹرویو کی رپورٹنگ میں بتایا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم نریندر مودی سے "کشمیر جیسے جلتے ہوئے نکات" پر "سنجیدہ اور مخلصانہ بات چیت" پر زور دیا ہے۔ دبئی میں قائم العربیہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شریف نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ تین جنگوں کے بعد اپنا سبق سیکھا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اب وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ امن چاہتا ہے۔"میرا ہندوستانی قیادت اور وزیر اعظم مودی کو پیغام ہے کہ آئیے میز پر بیٹھیں اور کشمیر جیسے اپنے سلگتے ہوئے نکات کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اور مخلصانہ بات چیت کریں۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم امن سے رہیں اور ترقی کریں یا ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑا کریں۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اپنا سبق سیکھ لیا ہے، اور ہم بھارت کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں، بشرطیکہ ہم اپنے حقیقی مسائل حل کرنے کے قابل ہوں۔ہندوستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہم پڑوسی ہیں، آئیے بہت دو ٹوک رہیں، چاہے ہم اپنی پسند کے ہمسایہ ہی کیوں نہ ہوں، ہم ہمیشہ کے لیے وہاں موجود ہیں اور یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم امن سے رہیں اور ترقی کریں یا ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑا کریں اور وقت ضائع کریں۔ اور وسائل۔ یہ ہم پر منحصر ہے۔پاکستان امن چاہتا ہے لیکن کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے روکنا چاہیے۔



واپس کریں