دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
طالبان اپنی سرزمین امریکہ اور پاکستان سمیت کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔امریکہ کا انتباہ
No image واشنگٹن(کشیر رپورٹ) امریکہ نے افغانستان کی طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کو دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہونے دینے سے متعلق اپنے عہد کو پورا کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ داعش، تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ جیسے دہشت گرد گروہ خطے کی سکیورٹی اور سلامتی کو نقصان نہ پہنچائیں۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کے پاس اپنا دفاع کرنے کا پورا حق ہے، پاکستان سکیورٹی کے حوالے سے امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور انتہاپسندی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ملک مل کر کام کر رہے ہیں، صدر بائیڈن کا یہ عزم بھی ہے کہ جب جہاں ضرورت پڑے تو ہم طرفہ طور پر کارروائی بھی کر سکیں، جس طرح کی کاروائی ہم نے چند ماہ قبل ایمن الظواہری کے خلاف کی تھی تاکہ افغانستان میں ابھرنے والے خطرات کو دور کیا جا سکے جو ممکنہ طور پر امریکہ، ہمارے اتحادیوں ، ہمارے مفادات اور حکومت پاکستان کے لیے ہو سکتے ہیں۔
امریکی ترجمان نے کہا کہ طالبان نے خود یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے سے قاصر ہیں یا تیار نہیں ہیں۔ اور یہ یقینی طور پر امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے میں ان کیے گئے وعدوں میں سے ایک ہے، یہ پاکستان اور امریکہ کی مشترکہ تشویش ہے،جس کا سامنا پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں اورہمیں ایک ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے ان خطرات اور انتہاپسندی کی وجہ سے بہت سی معصوم جانیں کھوئی ہیں۔
افغان خواتین اور لڑکیوں پر طالبان کی جانب سے مسلسل عائد پابندیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر سوچ رہا ہے کہ اس سلسلے میں طالبان کے خلاف اگلا مشترکہ لائحہ عمل کیا ہو۔انہوں نے کہا افغان طالبان بین الاقوامی برادری سے انہیں تسلیم کرنے کی بات کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ وہ یہ دونوں کام ایک ساتھ نہیں کر سکتے۔ یہ ممکن نہیں ہو سکتا کہ طالبان خواتین کے خلاف سفاکانہ اقدامات بھی جاری رکھیں، ان کے لیے مواقع ختم کریں، افغان عوام کے لیے مشکلات میں اضافے کا سبب بنیں اور توقع رکھیں کہ دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات کا راستہ نکل آئے گا۔ افغان عوام کو امداد کی اشد ضرورت ہے اور امریکہ امداد دینے والا سب سے بڑا ملک ہے مگر طالبان نے اپنی پالیسیوں کی وجہ سے عوام تک امداد پہنچانے کے عمل مزید مشکل بنا دیا ہے جس سے افغان شہریوں کی زندگیاں مزید مشکل ہو گئی ہیں۔
امریکہ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں تیزی آئی ہے اور ان کی طرف سے پاکستانی حکومت کے اعلی عہدیداروں کو بھی کاروائی کی دھمکی کا خط جاری ہوا ہے۔
واپس کریں