دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
دنیا بھر میں رواں سال کے دوران 10کروڑ افراد بے گھر ہو ئے، اقوام متحدہ
No image نیویارک (کشیر رپورٹ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ رواں سال کے دوران دنیا بھر میں تنازعات، تشدد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دیگر چیلنجز کے باعث 10کروڑ افراد بے گھر ہو ئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ تعداد گزشتہ سال9 کروڑ تھی جو رواں سال کے دوران بڑھ کر 10کروڑ تک پہنچ گئی، ہجرت کی وجہ یوکرین، ایتھوپیا، برکینا فاسو، شام اور میانمار سمیت دنیا کے بہت سے حصوں میں تشدد کے پھیلنے یا طویل تنازعات رہی ۔ یمن میں حکومت کے حامیوں اور حوثی باغیوں کے درمیان جھگڑوں کے باعث 4.3 ملین سے زائد افراد نے نقل مکانی کی۔ملک میں آئی او ایم مشن کی سربراہ کرسٹا روٹینسٹائنر نے کہاکہ یمن میں تارکین وطن کے لیے بھی صورت حال بدتر ہوتی جا رہی ہے خاص طور پر خواتین جو سنگین حالات میں زندگی گزار رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یمن کی سنگین صورتحال کے باوجود یہ ملک قرن افریقہ کے ممالک سے نکلنے والے تارکین وطن کے لیے ایک منزل اور راہداری کا مقام بنا ہوا ہے۔مئی میں اقوام متحدہ کے ہجرت کے اداریآئی او ایم اور یورپی یونین کے ہیومینٹیرین ایڈ ونگ (ای سی ایچ او) نے اعلان کیا کہ وہ تنازعات سے بے گھر ہونے والے3 لاکھ25 ہزار سے زیادہ افراد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوششیں تیز کر رہے ہیں۔جولائی میں اردن کے دارالحکومت عمان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے ڈومینک بارٹش نے کہا کہ مجموعی طور پر اردن نے شام کے 6 لاکھ 75 ہزار رجسٹرڈ مہاجرین کی میزبانی کی اور ان میں سے زیادہ تر اس کے قصبوں اور دیہاتوں میں مقامی کمیونٹیز میں رہتے ہیں،صرف 17 فیصدزاتاری اور ازراق میں 2 اہم پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں اور اس اس وقت ان کی گھروں کو واپسی کے امید افزا امکانات نظر نہیں آتے۔میانمار سے تقریبا 10 لاکھ افراد بنگلہ دیش کے شہر کاکس بازار کے کیمپ میں رہنے پر مجبور ہیں ۔مئی میں بچوں سمیت ایک درجن سے زائد تارکین وطن مبینہ طور پر میانمار کے ساحل پر سمندر میں ہلاک ہوئے تواقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی ایشیا اور بحرالکاہل کی ڈائریکٹر اندریکا رتواٹے نے کہا کہ اس سانحے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں اب بھی روہنگیا کی جانب سے مایوسی کا احساس کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے اعداد و شمارکے مطابق روس ۔یوکرین جنگ کے باعث دسمبر تک7.8 ملین سے زیادہ یوکرینی مہاجرین نے یورپ کا رخ کیا۔ایتھوپیا کے علاقہ ٹیگرے میں مسلح تصادم کے باعث لاکھوں افراد بے گھر ہو ئے ۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نیاگست تک ایتھوپیا میں پناہ کے متلاشی 7 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ افراد کی مدد کے لیے فنڈز کی فوری اپیل کی۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا کہ جب تک انہیں فنڈز نہیں ملتے، بہت سے پناہ گزینوں کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں ہوگا۔
اپریل میں یو این ایچ سی آر کے اعدادوشمار کے مطابق 22۔2021کے درمیان کشتیوں کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش کرنے والوں میں سے مرنے یا لاپتہ ہونے والوں کی تعداد دوگنا ہو کر 3ہزار سے زیادہ ہو گئی۔یو این ایچ سی آر نے اعلان کیا کہ دنیاکے ممالک نے جنگ، تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کو لائف لائن فراہم کرنے کے لیے تقریبا 1.13 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کیا جو ایک ریکارڈ رقم ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں گزشتہ تیس سال سے جاری آزادی کی مزاحمتی تحریک کے دوران بھی ہندوستانی حکومت کی طرف سے بدترین ظلم و جبر،قتل و غارت گری، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں کشمیری اپنا آبائی وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
واپس کریں