دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مسئلہ کشمیرحل نہ ہونے کی وجہ سے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں خونریزی ہورہی ہے ،امتیاز وانی سیکرٹری اطلاعات حریت کانفرنس آزاد کشمیر ، پاکستان
No image اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات امتیاز وانی نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیرحل نہ ہونے کی وجہ سے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں خونریزی ہورہی ہے ،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے آگے آئے۔انہوں نے یہ بات ہفتہ کویہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی ہے۔امتیاز وانی نے کہا کہ قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کا یہ بے رحمانہ قتل بھارتی حکومت کی منظم نسل کشی کی مہم کا حصہ ہے جس کا انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو موثر نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے ظالمانہ قوانین کی آڑمیں مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے۔ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے اور ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔
امتیاز وانی نے کہا کہ بھارت ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگی، شہریوں کی املاک کی ضبطی اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل کو حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت حریت رہنماں ، کارکنوں کے گھروں اور دیگر املاک کو ضبط کر کے انکے جذبہ حریت کو دبانے کی کوشش کررہی ہے تاہم طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے انہیں ہرگز مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے حریت رہنمائوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی مسلسل نظربندی پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا جو بھارت کے ظالمانہ اور غیر انسانی رویے کے باوجود آزادی کے اپنے مقدس مشن پر فخر محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموںپر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے جہاں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ناانصافیاں جاری ہیں۔
واپس کریں