دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
صحافی کسی کے خفیہ ایجنڈے کی تکمیل میں معاونت نہیں کر سکتے،آزاد کشمیر کی تمام صحافتی تنظیموں کا سینٹرل پریس کلب میں مشترکہ اجلاس
No image مظفرآباد( پ ر)سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں آزاد کشمیر کی تمام صحافتی تنظیموں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا،جس میں پریس فانڈیشن،اے کے این ایس،ٹی وی جرنلسٹس،پی ڈی ای ایم اے،سی یوجے اور یو جے کے ذمہ داران نے شرکت کی اس موقع پر دو روزقبل محکمہ اطلاعات کے دفتر میں ہونے والے واقعہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ممبر پریس کلب نعیم احمد چغتائی کو سماعت کیا گیا جنہوں نے ذاتی طور پر افہام وتفہم اور دونوں جانب سے درج کیے گئے پرچے(ایف آئی آر)واپس سے اتفاق کیا۔ تاہم انہوں نے بھی دوستوں سے مشاورت کا وقت لیا ۔مقررہ وقت کے بعد انہوں نے جملہ ذمہ داران کو بتایا کہ وہ کسی صورت ایف آئی آر واپس بدوں شرائط نہیں لیں گے۔صحافی تنظیموں نے صورتحال کا مکمل جائزہ لیا اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی دارالحکومت آمد کے موقع پر اس نوعیت کا مظاہرہ اور اقدام تحریک آزادی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کے مترادف تھا ۔موصوف نے از خود ایسے اقدامات کیے جن سے تنازعہ کا ماحول پیدا ہوا۔چونکہ مذکور ماضی میں بھی اس نوعیت کے اقدامات اٹھاچکے ہیں لہذا سینٹرل پریس کلب اور جملہ صحافتی تنظیمیں اس معاملہ سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتی ہیں اور خودساختہ نمائش اور مزموم مقاصد کیلئے اٹھائے جانے والے یکطرفہ اقدام کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اجلاس میں ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جو معاملہ کو بلاوجہ اچھالنے میں ملوث ہیں۔واقعہ کے فوری بعدنا صرف محکمہ اطلاعات کے ذمہ داران کے ساتھ صلح صفائی ہوگئی تھی بلکہ اس موقع پر یہ بھی طے ہو گیا تھا کہ معاملہ کو بلاوجہ نہیں اچھالا جائے گا۔ محکمہ اطلاعات میں ہونے والے واقعہ میں نعیم احمد چغتائی کے ساتھ کوئی صحافی موجود نہیں تھا بلکہ سوشل میڈیا اور سیاسی کارکن موجود تھے۔صحافیوں کو کسی محکمے کیخلاف احتجاج یا مظاہرے کی ضرورت نہ ہے اور نہ ہی انہیں محکمہ اطلاعات کے خلاف مظاہرے کی ضرورت ہے۔آزادکشمیر کے صحافی کسی کے خفیہ ایجنڈے کی تکمیل میں معاونت نہیں کر سکتے آج سے کو ئی صحافتی تنظیم مذکور کے کسی قول وفعل کا ذمہ دار نہیں ہے۔
واپس کریں