دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کے اصولی مؤقف اور مسلسل حمایت کو سراہتے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
No image اسلام آباد۔12دسمبر (کشیر رپورٹ):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نےکہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کے اصولی مؤقف اور مسلسل حمایت کو سراہتے ہیں، اس سے کشمیریوں کی حق خو د ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کیلئے ایک مضبوط پیغام جائے گا جبکہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے او آئی سی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
پیر کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے ملاقات کی۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نومبر 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ملکی دورے پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ملاقات میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی خواہشات کے تحت جموں و کشمیر تنازعہ کے حل کے لئے او آئی سی کے اصولی موقف اور مستقل حمایت کو سراہا۔
سیکرٹری جنرل کے آزاد جموں و کشمیر اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے تاریخی دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے دورے سے کشمیری عوام کو حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں او آئی سی کی حمایت کا ایک مضبوط پیغام جائے گا۔وزیراعظم نے فلسطینی عوام اور فلسطینی کاز کے لئے پاکستان ے عوام اور حکومت کی غیر متزلزل حمایت کی بھی تجدید کی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی بھی حل 1967 سے قبل کی سرحد پر مبنی ہونا چاہئے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ او آئی سی نے دسمبر 2021 میں اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل (سی ایف ایم) کے غیر معمولی اجلاس کے بعد سے افغانستان کے ساتھ رابطے بڑھا دیئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل انسانی چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کے خاتمے کے لئے کوششیں تیز کریں جس کا افغانستان کے عوام کو سامنا ہے۔
وزیر اعظم نے بڑھتی ہوئی مسلم دشمنی اور نبی کریم ﷺ کی حرمت کو پامال کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسلامو فوبیا کی مہم کے تیز ہونے پر تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر ہمارے خطے میں جہاں مسلمان اور اسلام مخالف ایجنڈے کو ریاستی پالیسی کے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے حل کے لئے او آئی سی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔انہوں نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے چیئرمین کے طور پر پاکستان کی بقیہ مدت کے دوران او آئی سی سیکرٹریٹ کی جانب سے مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔


واپس کریں