دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں عوام عمران نیازی کے جھوٹ اور مکر کو جان گئے ہیں۔غریب اضلاع کے لئے40 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے.۔احسن اقبال
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات، مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ آزاد کشمیر میں اپنی اور بلدیاتی انتخابات کے پہلے و دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کے فقط 30 فیصد امیدواروں کی اور 70 فیصد پی ٹی آئی مخالف امیدواروں کی کامیابی پر فتح کے شادیانے بجانے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکنے اور سر شرم سے جھکانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ عوام عمران نیازی کے جھوٹ اور مکر کو جان گئے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات، مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے پیر کو ادارہ برائے پائیدار ترقی کانفرنس سے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو قرضوں پر ریلیف دینے کی ضرورت ہے،حکومت نے غریب ترین اضلاع کیلئے 40 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، وزارت ترقی و منصوبہ بندی میں ایس ڈی جیز یونٹ قائم کیا گیا ہے، پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات46.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، سیلاب کے باعث غربت میں 3.7 فیصد سے 4 فیصد اضافہ ہوا، 84 لاکھ سے 91 لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے، سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ کی آبادی متاثر ہوئی، 25 غریب ترین اضلاع میں سے بھی 19 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے،فرینڈز آف پاکستان کانفرنس 10 جنوری کو منعقد کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب کے بعد کئی چیلنج درپیش ہیں، تمام سارک ملکوں کو بہتر معیار زندگی کے چیلنجز کا سامنا ہے، سارک ملکوں میں موسمیاتی تبدیلیاں روس اور یوکرین کی جنگ سے زیادہ خطرناک ہیں،سارک ملکوں میں موسمیاتی تبدیلیاں عالمی برادری کی توجہ چاہتی ہیں، عالمی امدادی ادارے سارک ملکوں کو 30 سے 35 سال کی طویل مدت کے قرضے دیں، سارک ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے طویل المدتی فنڈز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو معاشی، سماجی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے، روس اور یوکراین جنگ کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک کو دبائو کا سامنا ہے،بین الاقوامی مالیاتی ادارے ترقی پذیر ممالک کو طویل مدتی سستے قرضے فراہم کریں۔ احسن اقبال نے کہا کہ معاشی بحالی ایک طویل مدتی ایجنڈا ہے، خطے کے عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے مشترکہ ایجنڈے پر کام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوراک کی قیمتوں میں اضافہ اور توازن ادائیگی کے بحران کا سامنا ہے، ترقی پذیر ممالک کو قرضوں پر ریلیف دینے کی ضرورت ہے، حکومت نے غریب ترین اضلاع کیلئے 40 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، وزارت ترقی و منصوبہ بندی میں ایس ڈی جیز یونٹ قائم کیا گیا ہے، پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات46.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، سیلاب کے باعث غربت میں 3.7 فیصد سے 4 فیصد اضافہ ہوا، 84 لاکھ سے 91 لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے، سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ کی آبادی متاثر ہوئی، 25 غریب ترین اضلاع میں سے بھی 19 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے۔ پاکستان موسمیاتی 6کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، سیلاب کی وجہ سے لاکھوں ورکرز بے روزگار ہو چکے ہیں، سماجی تحفظ کے پروگراموں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، گرین ہائوس گیسز میں خطے کا حصہ بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا دنیا کا ایک پسماندہ خطہ ہے، 6 سال سے ہم سارک سمٹ کے انعقاد کا فیصلہ ہی نہیں، ہمیں آپس میں جنگ کی بجائے غربت، بے روزگاری موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کی ضرورت ہے۔

واپس کریں