دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نئی دہلی میں 5کشمیری نوجوانوں کو تحریک آزادی کی حمایت اور مدد کے الزام میں عمر قید، ایک نوجوان کو پانچ سال قید کی سزا کا حکم
No image نئی دہلی(کشیر رپورٹ)ہندوستان کی ایک عدالت نے 5کشمیری نوجوانوں کو مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کی حمایت اور مدد کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔نئی دہلی کی ایک خصوصی عدالت کے جج شیلندر ملک نے 5کشمیری نوجوانوں کو عمر قید اور ایک نوجوان کو پانچ سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔کشمیری نوجوانوں سجاد احمد خان، بلال احمد میر، مظفر احمد بھٹ، اشفاق احمد بٹ اور معراج الدین کو عمر قید جبکہ تنویر احمد غنی کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تمام مجرموں نے مل کر بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مجرم نہ صرف جیش کے رکن تھے بلکہ علیحدگی پسندوں کو اسلحہ، گولہ بارود اور رسد فراہم کرکے ان کی حمایت کرتے تھے۔ جج نے کہاملزمان جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے کی ترغیب دینے اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے فنڈز کا بندوبست کرنے میں بھی ملوث تھے۔" سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) نے مارچ 2019 میں اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کی تھی۔ تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ مجرموں کو پاکستان میں مقیم ہینڈلرز نے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی تربیت دی تھی۔ عدالت نے کہا کہ جیش کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھائی مفتی عبدالرف اصغر نے جیش کے دیگر سینئر کمانڈروں کے ساتھ مل کر ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ایک بڑی سازش رچی۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ سازش کے ایک حصے کے طور پر، بڑی تعداد میں نامعلوم پاکستانی تربیت یافتہ دہشت گرد، ہتھیاروں کے تربیت دہندگان نے حال ہی میں ہندوستانی علاقے میں غیر قانونی طور پر دراندازی کی ہے۔
واپس کریں