دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اسمبلیوں سے باہر آنے پہ مشاور ت کا اعلان، عمران خان کی طرف سے وقت حاصل کرنے کی کوشش، عمران خان کی سیاست کمزور ی سے دوچار
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے اسمبلیوں سے باہر آ جانے پر مشورہ کرنے کے اعلان کو کئی صحافیوں کی طرف سے ایک اچھی سیاسی چال قرار دیا جا رہا ہے اور اس معاملے پہ بحث ہو رہی ہے۔عمران خان نے گزشتہ روز راولپنڈی میں جلسے میں تقریر کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا تھا۔ اس ووقت تحریک انصاف کی خیبر پختون خواہ ، پنجاب کے علاوہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں حکومتیں قائم ہیں۔عمران خان کی طرف سے اسمبلیوں سے باہر آنے کا اعلان نہیں بلکہ اس پہ مشاورت کی بات کی ہے۔
تحریک انصاف کے راولپنڈی جلسے سے متعلق یہ عمومی تاثر تھا کہ عمران خان آرمی چیف کے تبدیلی کے حوالے سے اپنے مطالبے میں دبائو پیدا کرنا چاہتے ہیں اور حکومت کو مقررہ وقت کے بجائے قبل از وقت الیکشن پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن آرمی چیف کی تقرری کے اقدام کے بعد بدلتی صورتحال میں عمران خان کے مطالبے کا موقف ناکامی سے ہمکنا ر ہو گیا اور رالپنڈی جلسے میں عمران خان کے پاس اپنے حامیوں کے لئے کوئی نیا ہدف نہیں تھا۔ اسی تناظر میں عمران خان نے اسمبلیوں سے باہر آنے کے اعلان کے بجائے اس پہ مشورے کی بات کر تے ہوئے ایک طرف حکومت پر دبائو پید اکرنے کی کوشش کی ہے کہ ان سے بات کی جائے اور دوسری طرف اپنے لئے وقت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے کہ صورتحال کو دیکھ کر فیصلہ کیا جائے کہ اب انہوں نے آئندہ کیا کرنا ہے۔
یہ صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اب عمران خان سڑکوں پہ آ کر دھمکی کی سیاست کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں اور نہ ہی اس طریقہ کار کو نئے فوجی سربراہ کی تعیناتی کے بعد اپنی سیاست کے لئے بہتر سمجھتے ہیں۔اس طرح اگر عمران خان دو صوبوں اور پاکستان کے زیر انتظام آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اسمبلیوں سے باہر آنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اس سے وہ حکومت پر قبل از وقت عام انتخابات کے حوالے سے دبائو پیدا کرنے کے بجائے مزید کمزور پوزیشن میں آ جائیں گے کیونکہ ان حکومتوں کی وجہ سے عمران خان کو سیاسی سطح پہ بہت سے فوائد مل رہے ہیں جن سے محروم ہونا عمران خان کے طرز سیاست کو دیکھتے ہوئے ممکن نظر نہیں آتا۔عمران خان اب اپنی سیاست کو آگے بڑہانے کے لئے کیافیصلے کرتے ہیں، اس سے قطع نظر یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ عمران خان کی سیاست کمزوری کی جانب مائل ہے۔
واپس کریں