دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جنرل عاصم منیر نئے افواج پاکستان کے نئے چیف آف سٹاف اور ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف مقرر ہو گئے
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ) صدر مملکت کی طرف سے وزیر اعظم کی ارسال کردہ سمری پر دستخط کرنے پہ لیفٹنٹ جنرل سید عاصم منیر افواج پاکستان کے نئے سربراہ مقرر ہوگئے ہیں جبکہر لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف مقرر ہو گئے ہیں۔
عاصم منیر کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ستمبر 2018 میں تعینات کیا گیا تھا اور انھوں نے کچھ عرصے کے لیے بطور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی بھی کام کیا۔عاصم منیر تھری سٹار جنرل کی حیثیت سے بطور کوارٹر ماسٹر جنرل (کیو ایم جی) پاکستان کی فوج میں ڈیوٹی نبھا رہے تھے۔انھیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ستمبر 2018 میں تعینات کیا گیا تھا۔ وہ لگ بھگ آٹھ ماہ کے لیے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجینس ایجنسی (آئی ایس آئی) میں بھی کام کر چکے ہیں۔عاصم منیر نے اپنی سروس کا آغاز آفیسرز ٹریننگ سکول کے 17ویں کورس میں منگلا سے کیا تھا جس کے بعد انھیں فرنٹئیر فورس ریجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن دیا گیا تھا۔انھوں نے 2017 میں بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس (ڈی جی ایم آئی) بھی کام کیا، جبکہ 2019 میں انھیں کور کمانڈر 30 کور گوجرانوالہ بھی تعینات کیا گیا تھا۔اکتوبر 2021 میں انھوں نے اس عہدے کی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کے سپرد کی تھی جبکہ بطور لیفٹیننٹ کرنل عاصم منیر نے سعودی عرب میں بھی فرائض انجام دیے ہیں۔عاصم منیر نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ بطور بریگیڈیئر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز بھی کام کیا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ اس وقت ٹین کور کمانڈ کر رہے تھے۔عاصم منیر نے محض آٹھ ماہ کے لیے بطور ڈی جی آئی ایس آئی اپنے فرائض انجام دیے۔ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے دور حکومت میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو فقط آٹھ ماہ تعیناتی کے بعد اس عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کر دیا گیا تھا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ساحر شمشماد کا تعلق سندھ ریجمنٹ کی آٹھوں بٹالین سے ہے اور وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 76 لانگ کورس کا حصہ رہے ہیں۔ساحر شمشاد کا تعلق پنجاب کے ضلع چکوال سے ہے۔ وہ سنہ 2021 سے فوج میں تھری سٹار جنرل کے طور پر راولپنڈی کور کمانڈ کر رہے ہیں۔ساحر شمشاد کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر جون 2019 میں ترقی دی گئی تھی جبکہ انھوں نے بطور ایڈجوٹینٹ جنرل اور چیف آف جنرل سٹاف کے فرائض بھی انجام دیے ہیں۔ان کا تعلق سندھ ریجمنٹ کی آٹھوں بٹالین سے ہے اور وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 76 لانگ کورس کا حصہ رہے ہیں۔انھوں نے بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس بھی فرائض انجام دیے ہیں جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران انھوں نے انفنٹری ڈویژن بھی کمانڈ کیا ہے۔اکتوبر 2021 میں انھیں بطور کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا۔

واپس کریں