دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم اور وزراء کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایات مسلسل آ رہی ہیں، متعلقہ امیدوار کو جرمانہ اور نااہلی کی سزا ہو سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)23نومبر 2022۔آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات 2022کے سلسلہ میں جاری شدہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرنا ہر شخص پر لازم ہے لیکن آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کو مسلسل شکایات موصول ہور ہی ہیں کہ کارنر میٹنگز میں وزیر اعظم اور وزرا کرام ترقیاتی سکیموں اور رقوم کے اعلانات کر رہے ہیں جو کہ صریحا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ضابطہ اخلاق کی نسبت یہ امر واضح رہے کہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کی بنیادی ذمہ داری انتخابات میں حصہ لینے والے امید وار کی ہے اور ہر امید وار کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی میٹنگ، جلسہ جلوس میں شریک افراد اور مہمانان کو بھی ضابطہ اخلاق کا پابند بنائے۔اس طرح اگر معزز وزرا کرام، مشیران کرام یا وزیر اعظم کی طرف سے جس امید وار کی میٹنگ یا جلسہ جلوس میں سرکاری وسائل کا استعمال کیا جاتا ہے یا کسی سکیم یا منصوبے کا اعلان کیا جاتا ہے وہ امید وار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو کہ اس امیدوار کو جرمانہ کے ساتھ ساتھ اس کی بطور امید وار نااہلی پر بھی منتج ہو سکتی ہے۔ لہذا اس سے بچنے کے لئے تمام امید واران اپنی میٹنگز اور جلسہ جلوس میں شریک شرکا، مہمانان گرامی بشمول وزرا کرام و مشیران کرام کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنائیں تاکہ کسی قانونی کارروائی کا سامنا نہ کرنا پڑے نیز سرکاری ملازمین کے حوالہ سے بھی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ وہ بھی عملی سیاست میں شریک ہو کر امید واران کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں جو کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور آداب ملازمت کے خلاف ہے انہیں بھی پابند کیا جائے کہ وہ الیکشن مہم کا حصہ نہ بنیں بصورت دیگر ان کا یہ عمل ملازمت سے فراغت پر منتج ہو سکتا ہے اور امید وار کو قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ نا اہلی کا بھی سامنا کر نا پڑسکتا ہے۔

واپس کریں