دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
قانون سازاسمبلی مچھلی منڈی بنی ہوئی ہے ، پریس کو اپوزیشن کی زیادتی پر گرفت کرنا چاہئے، وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس
No image کوٹلی (پی آئی ڈی)23 نومبر 2022۔وزیر اعظم ازاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر لوگ بیوقوف نہیں،اپوزیشن کی چالوں کو سمجھتے ہیں،اپوزیشن بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ نہ بنے،عوام کے حقوق کے لئے کھڑا ہوں اس پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ اسمبلی فلور پر کہہ چکابجلی کے بلات پر ٹیکسز میں اضافہ نہیں ہوگا، نیپرا سے نکلیں گے نالوں پر ٹربائنیں لگاکرسستی بجلی پیدا کریں گے، بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے والے گھر جائیں گے۔مظفرآباد کے بعد کوٹلی کی بجلی انڈر گراونڈ کریں گے،ڈی ایچ کیو کو طبی سہولیات سے آراستہ ہسپتال بنائیں گے،ایل او سی پر رہنے والے ہندوستان کی جارحیت کا سامنا کرتے ہیں،یکم جولائی 23 20سے اساتذہ کی اپ گریڈیشن کا اعلان کرتا ہوں،فلاحی ریاست کا قیام میرا خواب ہے۔ وزیراعظم دورہ کوٹلی کے دوران پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پروزیر ہائر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک،معاون خصوصی برائے اطلاعات،انڈسٹریز کارپوریشن و ماحولیات چوہدری محمد رفیق نیئر،وزیر مال چوہدری محمد اخلاق،ملک محمد یوسف،چیئرمین کے ڈی اے چوہدری محمد محبوب،وزیراعظم کے معاون راجہ سبیل خان،کمشنر چوہدری شوکت علی،ڈی آئی جی خالد چوہان بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم ازاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ قومی معیشت کومضبوط بنانے میں میرپورکے بعدکوٹلی کے اوورسیزکشمیریوں کااہم کردارہے۔صحافیوں کے استحصال میں میڈیاہائوسزکاکردار رہا ہے۔چاہتاہوں ریاست کے صحافی کے پاس وسائل ہوں کیوں کہ جمہوریت کی ترقی میں صحافت کابنیادی کردارہے، بلدیاتی انتخابات کے متعلق ہمیشہ میرادوٹوک موقف رہاہے کہ آزادکشمیرکی عوام کوبلدیاتی انتخابات سے دورنہیں رکھاجاسکتا۔سپریم کورٹ اورالیکشن کمیشن کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے مطابق اچھے فیصلے ہیں اورمیں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والوں کوبھی مبارکباددیتاہوں۔اپوزیشن قائدین کودیکھناچاہیے کہ وہ لوگوں کوکیوں بیوقوف بنارہے ہیں۔مرکزی حکومت سے پورے فنڈزنہیں مل رہے سالانہ74ارب کی بجائے گزشتہ مالی سال میں 51ارب ملے اس سال59ار ب دینے کاکہاگیاہے۔آزادکشمیرمیں ٹیکس کولیکشن بڑھارہے ہیں۔سیلف انوسمنٹ والوں آزادکشمیرمیں کوئی نہیں پوچھ سکتا۔آزادکشمیرمیں فورجی سروسزپی ٹی اے نے ساڑھے چارارب روپے میں نیلام کی مگرآزادکشمیرکے واجبات ابھی تک ادانہیں کئے گئے جن پرماہانہ20سے25کروڑ منافع بن رہاہے۔آزادکشمیرمیں بلدیاتی انتخابات کے لیے تیارہیں،ہماری مایہ نازپولیس ہے،لوگ اپنی پولیس پراعتمادکرتے ہیں جوقانون کوہاتھ میں لے گا،اس کوبتائیں گے کہ قانون کوہاتھ میں لیناکیساہوتاہے۔اپوزیشن مجھے ڈس کریڈٹ کرنے کی کوشش کررہی ہے،اپوزیشن کون سی صدی میں رہ رہی ہے یہ بلدیاتی انتخابات پرعوام کومزیدبیوقوف نہیں بناسکتے۔ قانون سازاسمبلی مچھلی منڈی بنی ہوئی ہے،اپوزیشن اراکین صرف ٹی اے ڈی اے کے لیے اسمبلی جاتے ہیں،کوئی قانون سازی نہیں ہورہی۔اپوزیشن لوگوں سے زیادتی کررہی ہے، پریس کواس کی گرفت کرنی چاہیے۔اساتذہ کابہت احترام کرتاہوں ان کے سارے مطالبات منظورکرلئے ہیں،اپ گریڈیشن کامطالبہ بھی منظورکرتاہوں۔ ہم پنجاب سے بہتراپ گریڈیشن کریں گے،یکم جولائی2023سے ان کی آخری ڈیمانڈبھی پوری کرنے کااعلان کرتاہوں۔ اپ گریڈیشن کے لیے کمیٹی بنارہاہوں جس میں ٹیچرز ایسوسی ایشن کاصدر،سیکرٹری، تینوں ڈویژنز سے ایک ایک سینئرترین صدرمعلم شفارشات دیں گے۔یہ کمیٹی دوماہ میں سفارشات دے گی کہ کس طرح بہتراندازمیں اپ گریڈیشن کی جائے۔ریاست کے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مجھے کسی کاڈرنہیں۔جب فیصلہ کرلیاتوسیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح کھڑارہوں گا۔ عوام کے حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرونگا،میری نیت صاف ہے اللہ تعالی میراساتھ دے گا،آج کی خوبصورت شام کوٹلی آیا ہوں، کوٹلی آزاد کشمیر کا سب سے بڑا ضلع اور ایل او سی پر واقع ہونے کی وجہ سے یہاں کے عوام دلیری سے بھارتی جارحیت کا سامنا کرتے رہے ہیں۔ ریاست کی ترقی میں کوٹلی کا کردار اہم رہا ہے،کوٹلی کے لوگ با صلاحیت اور یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بیرون ممالک اور پاکستان میں اہم پوسٹوں پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔صحافت میں اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کا کردار اہم ہے،صحافی بے شمار چیلینجز کے باوجود اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں،صحافت ریاست کا اہم ستون ہونے کے ناطے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے۔ ہماری حکومت 31سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کروا کر اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔صحافت کے حوالے سے اکیڈمی بنانے کا فیصلہ بھی زیر غور ہے،آزاد کشمیر کے صحافیوں سے ماضی کی حکومتیں انصاف نہیں کرسکی ہماری حکومت صحافیوں کے مسائل حل کرے گی۔ ماضی میں میڈیا ہاوسز بھی صحافیوں کا استحصال کرتے رہے، آزاد کشمیر میں اخبارات کی چھپوائی کے لیے پرنٹنگ پریس ہونے چائیے، صحافیوں کے پاس وسائل ہونے چائیے،صحافی مثبت صحافت کو فروغ دیں۔بلدیاتی انتخابات میرا دوٹوک موقف تھا،لوگوں کو اقتدار سے دور نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے،اسمبلی مچھلی منڈی نہیں، اسمبلی قانون سازی کے لیے ہوتی ہے۔ ایک سال میں کون سا قانون بنایا؟ وفاقی حکومت ناکام ہوتی نظر آرہی ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے فورس دینے کا وعدہ کیا، مجھے دھمکیاں دیتے رہے عدم اعتماد کی باتیں ہوئی، اساتذہ کو پنجاب سے بہتر اکاموڈیٹ کرنے کا وعدہ پورا کریں گے، قومیں بنانے میں اساتذہ کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،ایک سوال پروزیراعظم نے کہاکہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ نہیں ہورہاہے،ایک سال تک بل نہ بڑھانے کااعلان کرچکا ہوں اوریہ اعلان اسمبلی فلورپرکیاتھا محکمہ برقیات کوڈسکوکے بنائیں گے ساٹھ ارب سے زائد لاسزہیں مظفرآباد کے بعدکوٹلی میں انڈرگرانڈ بجلی سسٹم بنائیں گے۔ کوشش ہے کہ ساتھ میں ایئرپورٹ سے بین الاقوامی پروازیں شروع ہوں، کشمیرکونسل کے ملازمین عدالتوں سے سٹے لئے ہوئے ہیں اس لیے کارروائی میں رکاوٹ ہے۔ڈی ایچ کیوکوبہترین ہسپتال بنائیں گے۔کوشش ہے کہ آزادکشمیر کے عوام کواچھی اورپرسکون زندگی دے سکوں۔




واپس کریں