دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مرحلہ وار بلدیاتی الیکشن ،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا بطور احتجاج الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ
No image مظفر آباد(کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کی طرف سے بلدیاتی انتخابات بیک وقت کرانے کے بجائے تین مراحل میں کرانے کے اعلان پر الگ الگ ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر نے الیکشن کمیشن کی طرف سے ڈویژن وائیز بلدیاتی الیکشن کروانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے4اکتوبر کے فیصلے کے منافی ہے اور آزاد کشمیر حکومت الیکشن کمیشن کی آڑ میں مرحلہ وار الیکشن کے ذریعے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونا چاہتی ہے چونکہ مقامی انتظامیہ اور پولیس حکومت کے ماتحت ہیں اور ان کی نگرانی میںانتخابات کسی صورت منصفانہ اورغیر جانبدارانہ نہیں ہو سکتے۔ شاہ غلام قاد رنے کہا کہ مسلم لیگ ن 27نومبر کوپورے آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے لئے تیار ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ پاک فوج اور رینجرز کی نگرانی میں پورے آزاد کشمیر میں ایک ہی دن الیکشن کروائے جائیں، سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر سکی۔ صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر نے متنبہ کیا کہ اگر الیکشن کے دوران کسی بھی جگہ کوئی جانی یا مالی نقصان ہو ا تو اس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن/حکومت آزاد کشمیر پر ہو گی۔مسلم لیگ ن کے ردعمل میں جاری اس اعلامیہ میں کہا گیا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان، سینئر نائب صدر راجہ مشتاق احمدخان، سیکرٹری جنرل چودھری طارق فاروق اور دیگر مسلم لیگی زعماء کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی نائب صدر مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ '' انتخابات کا بائیکاٹ کسی صورت نہیں کرینگے، بطور احتجاج دھاندلی زدہ عمل کا حصہ بنیں گے حکومت کے لیے شدید ترین تحفظات کے باوجود میدان کھلا نہیں چھوڑسکتے، کارکنان دھاندلی کو ووٹ کے ذریعے ناکام بنائیں، اپوزیشن جماعتیں مرحلہ وار انتخابات کو مسترد کرتی ہیں، حکومت نے دھاندلی کا منصوبہ بنایا ہوا ہے، میری شاہ غلام قادر چوہدری لطیف اکبر چوہدری یاسین سردار عتیق احمد خان سے اس سلسلہ میں بات ہوئی ہے،انتظامیہ پولیس حکومت کی ہے، غیر تربیت یافتہ افراد کے ذریعے صاف شفاف انتخابات انتخابات ممکن نہیں ،یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بھی خلاف ہے، الیکشن کمیشن نے اتنے بڑے فیصلے پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت تک نہیں کی، مسلم لیگ ن کے کارکنان عوامی حمایت سے حکومتی ہتھکنڈوں کو ناکام بنائیں''۔

دوسری طرف پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چودھری محمد یاسین نے کوٹلی سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ '' مرحلہ وار ڈویژن کی سطح پر بلدیاتی انتخابات بدنیتی پر مشتمل عمل ہے اور یہ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت اور دھاندلی کا منصوبہ ہے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر ان کی دھاندلی کی کوششوں کو ناکام بنائے گی اور احتجاجا انتخابات میں حصہ لے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کی پریس کانفرنس کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن نے ملی بھگت اور ایک منصوبہ بندی کے تحت ابہام پیدا کیے رکھا اور وزیراعظم بیانات دیتے رہے کہ مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی فورسز کا انتظام ہو گیا ہے لیکن یہ اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لیے اپنی انتطامیہ اور اپنے ریفری کے ساتھ الیکشن لڑنے آئے ہیں الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے فول پروف انتظامات نہ ہوئے تو کسی بھی طرح کوئی قیمتی جان کا نقصان ہوا تو اس کی زمہ داری حکومت اور الیکشن کمیشن پر عائد ہو گی انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے حساس خطہ میں حکومت اور الیکشن کمیشن گھنانا کھیل کھیل رہے ہیں اور اس کے نتائج کی زمہ داری حکومت پر عائد ہو گی انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات فوج اور رینجرز کے بغیر ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ حکومت جانتے بوجھتے حالات خراب کرنا چاہتی ہے اور یہی تحریک انصاف کا کلچر ہے''۔
واپس کریں