دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات تین مراحل میں کرانے کا اعلان،27نومبر مظفر آباد،3دسمبر پونچھ اور 8دسمبرمیرپور۔ اپوزیشن پہلے ہی مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کی تجویز مسترد کر چکی ہے۔
No image مظفر آباد(کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر میں بیک وقت بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے بجائے ڈویژن کی سطح پہ مرحلہ وار انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے آج،21نومبر کی شام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کرتے ہوئے ڈویژن کی سطح پہ مرحلہ وار انتخابات کرائے جائیں گے۔ مظفر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات 27نومبر، پونچھ ڈویژن میں3دسمبر اور میر پور ڈویژن میں8دسمبر کو بلدیاتی انتخا بات کرائے جائیں گے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن جماعتوں نے مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کو تسلیم نہ کرنے، بائیکاٹ کا اعلان کیا تو ہی اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔

آزاد کشمیر حکومت کی طرف سے مطلوبہ تعداد میں سیکورٹی اہلکاران کی عدم فراہمی کی صورتحال میں الیکشن کمیشن نے آزاد کشمیر میں27نومبر کو بیک وقت بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے بجائے ڈویژن کی سطح پر تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق 27نومبر کومظفر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے ۔ اس کے بعد 3 دسمبر کوپونچھ ڈویژن میں اور8دسمبر کو میر پور ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے اپوزیشن کی طرف سے مرحلہ وار انتخابات کو تسلیم نہ کرانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اس کے اعلان پر ہی اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔اس پر سینئر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ مطلوبہ تعداد میں سیکورٹی اہلکار مہیا نہ ہونے کی صورتحال میں الیکشن کمیشن کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ مطلوبہ تعداد میں سیکورٹی اہلکار مہیا کرنا آزاد کشمیر حکومت کی ذمہ داری ہے ، مطلوبہ تعداد میں سیکورٹی اہلکار مہیا نہ کئے جانے کی صورتحال میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے فوج فراہم کرنے کے معاملے میں' ڈی جی ایم او' کو تحریر کیا گیا ہے۔یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے 30نومبر سے پہلے انتخابی عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر کی دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے پہلے ہی آزاد کشمیر میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں کا موقف ہے کہ مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے عوامی رائے عامہ متاثر ہو سکتی ہے اور یہ کہ ' پی ٹی آئی ' حکومت سرکاری وسائل اور سرکاری حیثیت سے بلدیاتی انتخابات پہ اثر انداز ہو رہی ہے، اس صورتحال میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے سے بلدیاتی انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف ہونے پر بڑے سوالیہ نشان کھڑے ہو جاتے ہیں۔اب یہ دیکھنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن الیکشن کمیشن کی طرف سے آزاد کشمیر میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرنے کے فیصلے پہ کس ردعمل کا اظہار کرتی ہیں۔


واپس کریں