دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کے اعلان کردہ منصوبوں کو الیکشن کے انعقاد تک معطل کر دیا، ضابطہ اخلا ق کی خلاف ورزی پہ وزیر اعظم کے خلاف کاروائی ہوگی یا بڑے عہدے کی وجہ سے رعائیت دی جائے گی؟
No image مظفر آباد(کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کی طرف سے بلدیاتی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی بات کو تسلیم کیا ہے۔ ا س کے ثبوت کے طور پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ'' ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے جناب وزیر اعظم کی جانب سے جن منصوبہ جات کا اعلان کیا گیا ہے وہ جملہ اعلانات حسب الحکم الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے انعقاد تک معطل کئے جاتے ہیں، لہڈا ایسے کسی بھی اعلان پر کسی بھی قسم کی مزید کاروائی عمل میں نہ لائی جائے بصورت دیگر ایسی کوئی بھی کاروائی ضابطہ اکلاق کی خلاف ورزی تصورہو گی جس پر تحت قانون کاروائی عمل میں لائی جائے گی''۔
یوں الیکشن کمیشن کی طرف سے اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم تنویر الیاس نے بلدیاتی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منصوبہ جات کا اعلان کیا گیاہے۔ اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے تحریری شکایات پر الیکشن کمیشن نے وضاحت پیش کرنے کے لئے وزیر اعظم تنویر الیاس کو23نومبر کو طلب کیا ہے۔ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے لئے ایک ٹیسٹ کیس کی حیثیت رکھتا ہے کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو صرف متنبہ کرنے تک محدود رہتا ہے یا حقیقی طور پر تادیبی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے آزاد کشمیر کی تحریک انصاف حکومت پر سخت الزامات لگائے جار ہے ہیں کہ وزیر اعظم تنویر الیاس حکومت بلدیاتی الیکشن پر اثر انداز ہو رہی ہے۔اس صورتحال میں بلدیاتی الیکشن کی شفافیت اور منصفانہ ہونے پر بڑے سوالات کھڑے ہو جاتے ہیں اور بالخصوص اگر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف تادیبی کاروائی نہ کی جا سکی اور انہیں ان کے عہدے کی وجہ سے رعائیت دے دی گئی۔
واپس کریں