دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر کے بلدیاتی الیکشن کے لئے امن کمیٹیوں کے قیام کا نوٹیفیکیشن، مسلم لیگ ن نے امن کمیٹیوں کے قیام کو مسترد کر دیا
No image مظفر آباد(کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر کام کرنے کے لئے ' رابطہ امن کمیٹیوں' کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے جمعہ کو الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ ، غیر جانبدارانہ اور پرامن انعقاد کے لئے ہر پولنگ سٹیشن پر رابطہ امن کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی منظوری دی گئی ہے۔رابطہ امن کمیٹی کی شرئط کے مطابق دپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہر پولنگ سٹیشن کی سطح پہ رابطہ امن کمیٹی تشکیل دینے کے پابند ہوں گے۔ رابطہ امن کمیٹی مقامی سطح کے معتبر افراد پر مشتمل ہو گی جو پولنگ کے دوران امن و امان کو یقینی بنائے گی۔پانچ سے سات افراد پہ مشتمل یہ امن کمیٹی انتخابات کے انعقاد کے علاوہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی پابند ہو گی۔رابطہ امن کمیٹی سیکورٹی فورسز اور انتخابی عملے کی معاونت سے پولنگ سٹیشن پر ہر ممکن حفاظتی اقدامات اور امن و عامہ برقرار رکھنے کی ذمہ دار ہو گی۔پولنگ سٹیشن پر کسی بھی غیر آئینی اقدام وغیرہ کی صورت رابطہ امن کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی ذمہ دار ہو گی۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے گزشتہ روز ہی ایک بیان میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات ہر حال میں کرائے جائیں گے اور اس کے لئے حکومت کے پاس' پلان بی ' اور ' پلان سی' بھی موجود ہیں۔ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے ایک بیان میں بلدیاتی انتخابات میں ریٹائرڈ پولیس ملازمین ، امن کمیٹیوں کے افراد کی تعیناتی کو مسترد کرد یا ہے اور کہا کہ ریٹائرڈ پولیس ملازمین اور امن کمیٹیوں میں شامل لوگ بھی کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ ہوتے ہیں اوربعض لوگ جماعتی عہدے رکھتے ہیں اور وہ پولنگ اسٹیشنز پر ہر صورت اثر اندازہونے کی کوشش کریں گے جس سے خون خرابہ ہوسکتا ہے۔جمعہ کو ہی سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی نائب صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر کے درمیان مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ ن کا کوئی بھی کارکن کسی بھی امن کمیٹی میں شامل نہیں ہوگا ۔
واپس کریں