دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کی طرف سے روس کو گھیرنے کی کوشش کی بھاری قیمت یورپی ممالک ادا کر رہے ہیں
No image لندن (کشیر رپورٹ) برطانیہ نے اپنی ناکام اور ملک کے لئے نقصاندہ پالیسیوںسے برطانیہ کو درپیش معاشی بحران کی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے روس یوکرین جنگ پہ اس کی ذمہ داری عائید کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔امریکہ اور نیٹو ممالک کے ساتھ مل کر یوکرین کے ذریعے روس کو گھیرنے کی پالیسی کی وجہ سے روس یوکرین پر حملہ کرنے پہ مجبور ہوا جبکہ اب یہ حقیقت سامنے آ چکی ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک2010سے ہی یوکرین میں روس کے خلاف سازشیں تیز کر چکے تھے۔امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کی طرف سے روس کو گھیرنے کی کوشش کی بھاری قیمت یورپی ملکوں کو اداکرنا پڑ رہی ہے لیکن وہ اپنی روس مخالف پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے بجائے روس پہ اس کی ذمہ داری عائید کرتے ہوئے اپنے اقتصادی بحران کے خاتمے کی راہ اپنانے سے گریز کر رہے ہیں۔
برطانیہ کے وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے سنڈے ٹائمز اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں روس کے اقدامات کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت کساد بازاری میں ڈوب رہی ہے۔ جیریمی ہنٹ نے کہا کہ اس وقت برطانیہ کی معیشت کو درپیش مشکلات اور عدم استحکام کی بنیادی وجہ یوکرین میں جاری روس کی فوجی مہم ہے. ان کا کہنا تھا کہ یہ میڈ ان روس مہنگائی ہے اور ہمیں بہتری کی طرف پہلے قدم کے طور پر اس مہنگائی سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ برطانوی کابینہ کے وزیر کا خیال ہے کہ تیسری سہ ماہی میں ملکی معیشت 0.2 فیصد سکڑ جانے کے بعد اب کساد بازاری کی طرف گامزن ہے، افراط زر کی وجہ سے اس میں مزید کمی ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کساد بازاری کو روایتی طور پر جی ڈی پی میں مسلسل دو سہ ماہی کمی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ پچھلے ہفتے بینک آف انگلینڈ نے پیش گوئی کی تھی کہ برطانیہ دو سال تک کساد بازاری کے دلدل میں پھنس سکتا ہے۔
واپس کریں