دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مودی حکومت نوٹ بندی پر وائٹ پیپر لائے، کانگریس کامطالبہ
No image نئی دہلی کانگریس نے کہا ہے کہ 2016 میں آج کے دن وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کے ذریعے جن اصلاحات کی بات کی تھی وہ کھوکھلی ثابت ہوئی ہے اور مسٹر مودی کا یہ آڈیو مکمل طور پر ناکام ہے، اس لئے حکومت کو اس معاملے پر ایک وائٹ پیپرلانا چاہئے۔ کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نے 8 نومبر 2016 کو رات 8 بجے اپنے قومی خطاب میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کرنے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ اس فیصلے نے خوف و ہراس پیدا کیا اور نقدی سے متعلق بہت سے مسائل پیدا کیے اور بے شمار چھوٹے اور درمیانے کاروبار کو تباہ کر دیا۔ نوٹ بندی کی وجہ سے نقدی کے بحران کے باعث 150 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی۔ترجمان نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے اور اس کے نتائج کے بارے میں مسٹر مودی کے دعوے میں سے کوئی بھی سچ ثابت نہیں ہوا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے ابھی تک اس اعلان کی ناکامی کا اعتراف نہیں کیا۔ یہ ایک منظم لوٹ مار تھی اور مودی سرکار کے اس لوٹ کو چھ سال مکمل ہو چکے ہیں اور ان سالوں میں نقد رقم میں 72 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے دعوی کیا تھا کہ نوٹ بندی سے بدعنوانی پر قابو پالیا جائے گا، لیکن گزشتہ چھ سالوں میں کالے دھن میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور 2021 میں ہندوستان کی بدعنوانی کا درجہ 85 تک پہنچ گیا ہے، جو 2016 میں 79 تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دعوی کرتی تھی کہ نوٹ بندی سے جعلی نوٹوں کو ہٹانا ہے، لیکن ہوا اس کے برعکس۔ترجمان نے کہا کہ 2021-22 میں جعلی نوٹوں میں 10.7 فیصد اضافہ ہوا، 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 102 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے مالی سال کے مقابلے 2021-22 میں 2000 روپے کے جعلی نوٹوں میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

واپس کریں