دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بلدیاتی الیکشن ، الیکشن ایجنٹ و پولنگ ایجنٹس کے تقرر اور پولنگ ایجنٹس کے لئے ضابطہ ء اخلاق جاری
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)08نومبر2022۔ آزادجموں وکشمیرالیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات2022کے سلسلہ میں الیکشن ایجنٹ و پولنگ ایجنٹس کے تقرر اور پولنگ ایجنٹس کے لئے ضابطہ ء اخلاق جاری کر دیا۔ آزاد جموں وکشمیر لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990و رولز1983کے قاعدہ 24کے تحت بلدیاتی انتخابات 2022میں حصہ لینے والے امیدوار کسی ایسے ایک فرد کو اپناالیکشن ایجنٹ اورپولنگ ایجنٹ مقرر کر سکتے ہیں۔الیکشن ایجیٹ ایسے شخص کو مقرر کیا جا سکتا ہے جو جو امیدوار کے لئے اہلیت کا مقرر ہ معیار ہے اس پر پورا اترتا ہو۔الیکشن ایجنٹ کی وفات کی صورت میں یا بصورت دیگر کسی بھی وجہ سے الیکشن ایجنٹ کی تقرری کو منسوخ کرنا مقصود ہو تو تحریری طور پر ریٹرننگ آفیسر کو مطلع کرتے ہوئے کسی دوسرے فرد کو بطور الیکشن ایجنٹ مقرر کیا جا سکتا ہے۔الیکشن ایجنٹ کا تقرر کرتے وقت امیدوار اس کا فرد کا نام /ولدیت اور پتہ کے بارے میں ریٹرننگ آفیسر کو تحریری اطلاع دے گا۔جو امیدوار اپنا الیکشن ایجنٹ مقرر نہیں کریں گے وہ خود اپنا الیکشن ایجنٹ متصور ہوں گے۔بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار پولنگ شروع ہونے سے قبل ہر پولنگ اسٹیشن کے لئے اپنا پولنگ ایجنٹ مقرر کر سکتے ہیں ۔جس کی تحریر ی اطلاع ریٹرننگ آفیسر اور پریذائیڈنگ آفیسر کو دی جائے گی۔امیدوار یا اس کا الیکشن ایجنٹ کسی بھی وقت پولنگ ایجنٹ کی تقرری منسوخ کر سکتے ہیں جس کی فوری اطلاع ریٹرننگ آفیسر اور پریذائیڈنگ آفیسر کو دی جائیگی تاہم ریٹرننگ آفیسر اور پریذائیڈنگ آفیسر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی پولنگ ایجنٹ کی تقرری کو قبول کریں یا نہیں ۔قبول نہ کرنے کی صورت میں آفیسر وجوہات تحریر کریں گے اور پولنگ ایجنٹ کا تقرر قابل قبول نہ ہونے کی صورت میں امیدوار کسی دوسرے فرد کو اپنا پولنگ ایجنٹ مقرر کریں گے۔پولنگ ایجنٹ کو اختیار حاصل ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر موجود رہیلیکن وہ ووٹرز کے ساتھ رابطہ نہیں کر سکے گا اور نہ پولنگ عملہ کے کام میں مداخلت کرے گا اگر کوئی پولنگ ایجنٹ کسی بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا تو پریذائیڈنگ آفیسر اپنے مختصر حکم کے ذریعے اُسے پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال سکتا ہے۔پولنگ ایجنٹ صرف پولنگ کے دوران امیدوار کی نمائندگی کرے گا۔اگر کسی وقت امیدوار کی طرف سے عرضداشت پر دستخط مطلوب ہوا تو پولنگ ایجنٹ اپنے امیدوار کی طرف سے دستخط کرے گا۔امیدوار خود بھی پولنگ ایجنٹ ہو سکتا ہے۔پولنگ ایجنٹ کیلئے صرف متعلقہ وارڈ کا ووٹر ہونا ضروری نہ ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ ایجنٹس کیلئے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ پولنگ ایجنٹ کو چاہیے کہ وہ انتخابی عمل،متعلقہ قواعد اور ضابطہ اخلاق سے اچھی طرح شناسائی حاصل کر لے تاکہ اس کوپولنگ اسٹیشن پر اپنے فرائض بطریق احسن سرانجام دینے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے لئے یہ ضروری ہے کہ پولنگ ایجنٹ کے پاس اپنے امیدوار یا اس کے الیکشن ایجنٹ کی طرف سے جاری کردہ اختیار نامہ،بیج اور اصلی قومی شناختی کارڈ موجود ہو۔ان کاغذات کے بغیر اسے پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پولنگ کے دن پولنگ ایجنٹ ہمہ وقت اپنے بیج کو اپنے سینے پر نمایاں طور پر آویزاں کرے گا جس میں اس کا نام،امیدوار کا نام، اس کا قومی شناختی کارڈ نمبر،وارڈ کا نمبر و نام اور پولنگ اسٹیشن کا نمبر و نام لکھا ہو اور یہ بیج کسی بھی صورت میں امیدوار کی پارٹی کی عکاسی نہیں کرے گا۔پولنگ ایجنٹ پولنگ اسٹیشن کے اندر یا باہر 400میٹر کی حدود میں کسی ووٹر کو اپنے امیدوار کے لئے ووٹ ڈالنے کی التجا نہیں کریں گے۔پولنگ شروع ہونے سے قبل جب پریذائیڈنگ افسر خالی بیلٹ باکس کا معائنہ کروا دے تو پولنگ ایجنٹ کو چاہیے کہ وہ پولنگ شروع ہونے سے پہلے بیلٹ باکس کا معائنہ کر کے اپنے دستخط کرے اور اس کے سامنے اپنا نشان انگوٹھا لگائے۔پولنگ ایجنٹ کسی ووٹر پر اس بنیاد پر اعتراض کر سکتا ہے کہ وہ اسی یا کسی دوسرے پولنگ اسٹیشن پر پہلے سے ووٹ ڈال چکا ہے یا وہ شخص وہ ووٹر نہیں ہے جس کا نام انتخابی فہرست میں درج ہے۔پولنگ ایجنٹ کو چاہیے کہ اپنا پورا اطمینان کرنے کے بعد یہ معاملہ پریذائیڈنگ افسر کے علم میں لائے اور پریذائیڈنگ افسر کے سامنے اس کا عہد کرے کہ وہ اس بات کو عدالت میں ثابت کرے گا۔اس طرح کے ہر اعتراض کے لئے پولنگ ایجنٹ مبلغ 05)روپے(فیس پریذائیڈنگ افسر کے پاس جمع کرا کے رسید حاصل کرے گا۔پولنگ ایجنٹ صرف ایسے شخص پر اعتراض کرے گاجس کے متعلق اسے پورا یقین ہو کہ وہ اصل ووٹر نہیں ہے۔ بلاوجہ ہر ووٹر پر اعتراض کرنے سے مکمل گریزکرے گا۔کیونکہ اس طرح انتخابی عمل میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے جس کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر پولنگ ایجنٹ کسی پولنگ اسٹیشن میں کوئی بے ضابطگی ہوتی دیکھے تو اس پر وہ اعتراض ضرور اٹھائے لیکن پولنگ ایجنٹ کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنا اعتراض دھیمے لہجے اور مہذب انداز میں پیش کرے۔ بینائی سے محروم اور دیگر معذور افراد کو قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنی مدد کے لئے اپنا ایک ساتھی پولنگ بوتھ کے اندر لے جاسکتے ہیں تاکہ وہ بیلٹ پیپر پرنشان لگانے کے لئے اس کی مد د کرے۔تاہم قانون مزید کہتا ہے کہ امیدوار،الیکشن ایجنٹ یا پولنگ ایجنٹ ووٹر کی مد د کے لئے اس کے ساتھ نہیں جاسکتے۔لہٰذا ووٹر کی اس طرح کی مدد پر پولنگ ایجنٹ اعتراض نہ کرے گا۔پولنگ ایجنٹ کسی پریذائیڈنگ افسر،پولنگ افسر یا ڈیوٹی پر متعین کسی سیکورٹی اہلکار کی سرکاری امور کی انجام دہی میں کسی قسم کی مداخلت کرے گا اور نہ ہی اس کے کام میں کوئی رکاوٹ ڈالے گا۔پولنگ ایجنٹ کسی پریذائیڈنگ افسر،پولنگ افسر یا ڈیوٹی پر متعین کسی سیکورٹی اہلکار یا پولنگ اسٹیشن پر متعین کسی بھی دیگر شخص کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئی تشدد روا نہیں رکھے گا۔پولنگ ایجنٹ پر لازم ہے کہ وہ خواتین ووٹر ز کا احترام کریں اور کوئی ایسی صورتحال پیدا نہ کریں جس سے خواتین ووٹرز کو اپنا ووٹ ڈالنے میں کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑے۔جب پولنگ افسر کسی ووٹر کا انتخابی فہرست ہا میں نمبر اور نام با آواز بلند پکارے تو پولنگ ایجنٹ اسے دھیان سے سننے کا پابند ہوگا تاکہ وہ اپنی انتخابی فہرست کی کاپی سے اس ووٹر کا نام کاٹ سکے۔پولنگ ایجنٹ کسی طور پر بھی ایسی صورتحال پیدا نہ کریں جو انتخابی عمل میں رکاوٹ کا باعث بنیں یا جس سے پولنگ اسٹیشن پر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔پولنگ ایجنٹ لازمی طور پر ووٹ کی رازداری کو برقرار رکھے گا اور کسی بھی قیمت پر ایسے عمل میں معاون نہیں ہوگا جس سے ووٹ کی رازداری متاثر ہو۔
قانون کے مطابق پریذائیڈنگ افسر اگر ضروری سمجھے تو اپنی مرضی سے یا انتخابی امیدوار، الیکشن ایجنٹ یا پولنگ ایجنٹ کی درخواست پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کر سکتا ہے پولنگ ایجنٹ اس میں رکاوٹ نہ بنے گا۔ تاہم پریذائیڈنگ افسر صرف ایک دفعہ دوبارہ گنتی کا اختیار رکھتا ہے۔لہٰذا پریذائیڈنگ افسر اگرایک دفعہ دوبارہ گنتی کر لے تو پولنگ ایجنٹ مزید گنتی پر اصرار نہیں کرے گا۔جب پریذائیڈنگ افسر درخواست کرے تو پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کے تیار کردہ فارم نمبرXVII(گنتی کا گوشوارہ) اور فارم نمبرXX(بیلٹ پیپر اکاؤنٹ)پر اپنے دستخط کرے گا۔پولنگ ایجنٹ لازمی طور پر پریذائیڈنگ افسر سے فارم نمبر XVII(گنتی کا گوشوارہ)اور فارم نمبر XX(بیلٹ پیپر اکاؤنٹ)کی کاپی حاصل کرے گا اور اسے ان کاپیوں کی وصولی کی رسید دینے کا پابندہوگا۔۔پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کے کہنے پر فارم نمبرXIII(ٹینڈر ووٹ لسٹ)اور فارم نمبرXIV(چیلنجڈ ووٹ لسٹ)پر بھی اپنے دستخط کرے گا۔اسی طرح پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کے تیار کردہ اور سیل کردہ لفافوں پر بھی اپنے دستخط کرے گا۔پولنگ ایجنٹ اگر چاہے تو پریذائیڈنگ افسر کے تیار کردہ اور سیل کردہ لفافوں پر اپنی سیل بھی لگا سکتا ہے۔پولنگ ایجنٹ غیر ضروری طور پر پریذائیڈنگ افسر پر جانبدارانہ فیصلہ کرنے کا الزام لگائے گا اور نہ ہی دیگر بے بنیاد الزامات عائد کرے گا۔ پریذائیڈنگ افسر اس امر کا پابند ہے کہ وہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کی کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائے۔لہٰذا پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کے معاملات میں بے جا مداخلت سے مکمل گریز کرے گا۔ یہ بات سیکرٹری الیکشن کمیشن (ترجمان) نے ایک پریس ریلیز میں بتائی ہے۔

واپس کریں