دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سیاسی کشمکش ، مہنگائی ، سیلاب زدگان کی مشکلات و مصائب ہی نہیں ، مسئلہ کشمیر سمیت اہم قومی امور بھی بری طرح نظر انداز
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ)پاکستان میں حکومت میں آنے اور حکومت میں رہنے کی سیاسی کشمکش عروج پہ ہے اور اس صورتحال میں پاکستان کی بقاء اور سلامتی سے مربوط کشمیر کا مسئلہ بھی بری طرح نظر انداز ہو رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی مثال اس وقت دیکھنے میں آئی کہ جب 6نومبر1947کو جموں میں دولاکھ سے زائد مسلمانوں کے قتل عام کے واقعہ کی یاد میں '' یوم شہدائے جموں'' کے موقع پر حکومت پاکستان اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے مکمل طو رپر نظر انداز کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم سمیت حکومتی عہدیداروں اور تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے نہ تو کوئی بیان سامنے آیا اورنہ ہی اس موقع پر ان کی طرف سے کوئی تقریب منعقد کی گئی۔
پاکستان میں ' پی ڈی ایم' حکومت کے خلاف تحریک انصاف کے لاہور سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور وزیر آباد میں عمران خان پر حملے کی صورتحال میں تمام حکومتی اور سیاسی رہنمامکمل طور پر مخالفانہ بیان بازی میں مصروف نظر آتے ہیں اور اس صورتحال میں عوام کو درپیش مہنگائی اور دوسری مشکلات کے ساتھ سیلاب زدگان کو درپیش مصائب کے علاوہ قومی اہمیت کے حامل امور بھی نظر انداز ہو رہے ہیں۔فوج کے نئے سربراہ کی تعیناتی کا وقت قریب آنے کے ساتھ ساتھ اس سیاسی کشمکش میں بھی تیزی آتی جا رہی ہے۔ملک اور عوام میں انتشار پیدا کرنے کی عمران خان اور ان کی جماعت کی کوششوں کے باوجود کوئی سخت تادیبی کاروائی نہ ہونے سے یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ انہیں نادیدہ قوتوں کے ہی بعض حلقوں کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔یہ کہاجا سکتا ہے کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے باغیانہ طرز سیاست نے تحریک انصاف کو ایک انتہا پسند سیاسی جماعت کے طور پر سامنے لایا ہے جو اپنے مفادات کے لئے عوام کو جلائو گھیرائو کی جانب راغب کرتے ہوئے ملک کو شدید عدم استحکام کا شکار کرنے کے درپے ہیں اور اپنے غیر مناسب مطالبات کے لئے ہر طرح کے راہ اپنانے کو آمادہ ہیں۔
واپس کریں