دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امرتسر میں ' شیو سینا' کا لیڈر سدھیر سوری احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہو گیا
No image امرتسر(کشیر رپورٹ) امرتسر میں انتہا پسند ہندو تنظیم ' شیو سینا ' پناجاب کے لیڈر سدھیر سوری کو احتجاجی مظاہرے کے دوران فائر کر کے ہلاک کر دیا گیا، حکام نے حملے کی ذمہ داری آزاد خالصتان کے حامی سکھوں پر عائید کی ہے۔تفصیلات کے مطابق امرتسر میں ایک مندر کے سامنے کوڑے کے ڈھیر کو ہندومت کی توہین قرار دینے کے معاملے پہ ' جمعہ کوشیو سینا ' نے امرتسر میں ایک مندر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اوراسی دوران شیو سینا کے لیڈر سدھیر سوری پر کسی نے فائر کیا جس سے وہ زخمی ہونے کے کچھ دیر بعد ہلاک ہو گیا۔سوری کو مظاہرے میں شامل افراد میں موجود کسی نے فائر کر کے ہلاک کیا۔پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کے مطابق سدھیر سوری پر تیس بور کے پستول سے فائر کیا گیا۔شیو سینا لیڈر کو حکومت کی طرف سے سیکورٹی فراہم تھی اور سرکاری گارڈز ہر وقت اس کی حفاظت کرتے تھے۔مشتبہ حملہ آور کو موقع پر موجود مظاہرین نے پکڑ لیا، اس کی شناخت سندیپ سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔شیو سینا کا کہنا ہے کہ سدھیر سوری کو خالصتان تحریک کے حامی سکھوں نے ہلاک کیا ہے۔ حملے کے وقت کی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملے کے بعد شیو سینا کے افراد ایک عمارت پر فائرنگ کر رہے ہیں۔
شیو سینا کے ایک شخص اجے شرما نے میڈیا کو بتایا کہ دو افراد گاڑی پہ آئے اور مظاہرے سے کچھ فاصلے پہ گاڑی چھوڑ کر پیدل آگے آئے اور فائر کر کے سدھیر سوری کو ہلاک کر دیا، ان میں سے ایک بھاگ گیا اور دوسرا پکڑا گیا،اجے شرما نے کہا کہ دونوں افراد سکھ تھے۔اجے شرما نے کہا کہ سدھیر سوری کو پانچ چھ گولیاں ماری گئیں جن میں سے ایک گولی ماتھے پہ لگی،دو چھاتی پہ اور ایک کندھے پہ لگی۔ اجے شرما نے کہا کہ پولیس کو چاہئے تھا کہ حملہ آور کو وہیں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیتی لیکن پولیس نے ایسا نہیں کیا۔شیو سینا کے لیڈر کی ہلاکت پر پنجاب میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور حکام کے مطابق سکھوں اور ہندوئوں کے درمیان فسادات کا خطرہ ہے۔
واپس کریں