دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں کے خون سے ' ہولی کھیلنے '' کی صورتحال میں ہندوستانی سرحدی فوج اور پاکستان رینجرز کا دیوالی پہ مٹھائی کا تبادلہ
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ)پاکستان اور ہندوستان دنیا کے ایسے واحد دو دشمن ممالک ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ دیرینہ دشمنی اور نارمل تعلقات بحال نہ ہونے کے باوجود ہر سال مختلف موقعوں پر دونوں ملکوں کی فوجیں ایک دوسرے کو سرحد اور متنازعہ ریاست جموں وکشمیر کو غیر فطری ،جابرانہ اور غیر انسانی طور پر تقسیم کی جانے والی سیز فائر لائین، لائین آف کنٹرول پہ مٹھائی کا تبادلہ کرتی ہیں۔ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک ملین فوج کے ذریعے کشمیریوں کے خلاف قتل و غارت گری، تشدد کی کاروائیوں ، بدترین ریاستی ظلم و تشدد اور5اگست2019کے انتہائی جابرانہ اقدام کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان معمول کے تعلقات بھی متاثر ہیں۔ ہندوستان پاکستان کے ساتھ امن مزاکرات سے بھی انکا رکرتے ہوئے ایسی پیشگی شرائط عائید کرتا ہے جس میں کشمیریوں کی تحریک آزادی اور کشمیر سے دستبرداری بھی شامل ہے۔ریاست جموں وکشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل پامالی کی صورتحال اور اس متعلق عالمی رپورٹوں کے باوجود عالمی برادری اسی وجہ سے کشمیر کے معاملے میں دلچسپی ظاہر نہیں کرتی کیونکہ ہندوستان ہر بار عالمی سطح پہ یہی موقف اختیار کرتا ہے کہ کشمیر کامسئلہ پاکستان کے ساتھ باہمی معاملہ ہے جو باہمی سطح پہ حل کر لیا جائے گا۔پاکستان کی طرف سے ایسا طرز عمل اختیار کیا جاتا ہے کہ جس سے عالمی برادری کو یہی عندیہ ملتا ہے کہ پاکستان بھی مسئلہ کشمیر ہندوستان کے ساتھ باہمی طور پر حل کئے جانے میں ہی یقین رکھتا ہے۔پاکستان کی طرف سے ہندوستان کی فوجوں کے درمیان سال میں کئی بار سرحد اورکشمیر کی سیز فائر لائین پہ مٹھائیوں کا تبادلہ عالمی برادری کو یہی پیغام دیتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ دونوں ملکوں کا باہمی معاملہ ہے اور اس مسئلے کو دونوںملک باہمی طور پر حل کرنے سے اتفاق رکھتے ہیں، چاہے دونوں ملک مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے مزاکرات اور دیگر اقدامات نہ بھی کریں لیکن عالمی برادری کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ دونوں ملک مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات اور مسائل باہمی طور پر حل کرنے پہ ہی متفق ہیں۔عالمی برادری کو اس بات کی کوئی پرواہ نظر نہیں آتی کہ اس دوران کشمیریوں کو قتل و غارت گری اور بدترین ظلم و جبر کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے وجود اور ان کے حقوق کی نفی کرتے ہوئے کشمیریوں سے غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ہندوستان پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر حل نہیں کرتا،مزاکرات نہیں کرتا ، حتی کہ پاکستان میں کرکٹ میچ کھیلنے سے بھی انکار کرتا ہے لیکن سرحد اور کشمیر کی سیز فائر لائین پہ مٹھائی کا تبادلہ کرتا ہے کیونکہ اسے اس بات میں گہری دلچسپی ہے کہ عالمی برادی کو یہ پیغام جائے کہ پاکستان اس کے ساتھ موجود حالات میں بھی راضی ہے اور صورتحال خراب ہونے کی کوئی امید، کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ہیپی دیوالی ، ہم کشمیریوں کے وجود اور حق کا بھی احترام کیا جائے۔آج 24اکتوبر کو آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے قیام کا دن بھی ہے، کشمیریوں کی اس نمائندہ حکومت کا اختیار1949میں معاہدہ کراچی کے ذریعے ختم کر دیا گیا اور ہندوستان کے کشمیر سے متعلق انتہائی جارحانہ اقدامات اور کشمیریوں کے بار بار کے مطالبے کے باوجود آزاد کشمیر حکومت کی تحریک آزادی کی نمائندہ حکومت کی حیثیت بحال نہیں کی جار ہی۔ہیپی دیوالی لیکن ہم کشمیری بھی انسان ہیں، ہمارے وجود اور حق کا بھی احترام کیا جائے۔ بقول حبیب جالب '' ظلم رہے اور امن بھی ہو ، کیا ممکن ہے تم ہی کہو ''۔

بھارتی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق '' امرتسر میں اٹاری سرحد پر ہندوئوں کے دیوالی کے تہوار کے موقع پرہندوستانی کی سرحدی فوج،' بی ایس ایف' نے پاکستان رینجرز کو مٹھائی کھلا کر اپنی خوشی میں شامل کیا ہے ۔ دیوالی کے موقع پر ایک بار پھر' بی ایس ایف' نے پاکستان کے ساتھ دوستی کی مضبوطی کی جانب ایک اور قدم اٹھایا ہے۔اس موقع پر پاکستان رینجرز کے ونگ کمانڈنٹ محمد حسن اور' بی ایس ایف' کمانڈنٹ جسبیر سنگھ نے ایک دوسرے سے مٹھائی لی اور ہاتھ ہلا کر دیوالی کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ' بی ایس ایف' اور پاکستان کے درمیان یہ ایک طویل روایت رہی ہے کہ پاکستانی رینجرز 14 اگست کو بی ایس ایف کو مٹھائی دیتی ہے اور بی ایس ایف 15 اگست کو اپنے ملک کا یوم آزادی منانے کے لیے پاکستان رینجرز کو مٹھائی دیتی ہے ، لیکن اس بار 'بی ایس ایف: نے دیوالی پر پاکستان رینجرز کو مٹھائی کھلا کر دوستی کی طرف ایک اور قدم بڑھایا ہے۔اس کے بعد پاکستان رینجرز نے بھی' بی ایس ایف ' کے افسروں اور جوانوں کو مٹھائی کھلا کر شکریہ ادا کیا۔ 'بی ایس ایف' افسر جسبیر سنگھ کا کہنا ہے کہ' بی ایس ایف' میں قیام امن کے لیے پرعزم ہیں، جہاں انہوں نے پاک رینجرز کو مٹھائی کی صورت میں خوشیاں دیں''۔
واپس کریں