دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا بیان کشمیر اور یوکرین ، امریکہ کا دوہرا معیار بے نقاب
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ)امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ یوکرین کے خطوں کے بارے میں روس کے الحاق کے دعووں میں چھپا جھوٹ سامنے آتا ہے کہ وہاں کے عوام روس کے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے ایک بیان میں سوال کیا کہ اگر یوکرین کے ان علاقوں میں 99% لوگ روس کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو صدر پیوٹن کو وہاں مارشل لا نافذ کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
یہ بات کئی بار سامنے آ چکی ہے کہ امریکہ دنیا کے مختلف خطوں میں ایک ہی طرح کے حالات و واقعات اور معاملات کے حوالے سے دوہرا معیار اپنائے ہوئے ہے اور انسانی حقوق، جمہوریت اور انسانی آزادیوں کے معاملات کو اپنے سیاسی مفادات کے لئے مختلف طور پر دیکھتا اور پیش کرتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے اس بیان میں اپنائے گئے موقف کو کشمیر کے حوالے سے دیکھا جائے تو حقیقت سامنے آتی ہے کہ کشمیر کا ہندوستان سے الحاق کھلا جھوٹ ہے، اگر کشمیر کے لوگوں کی اکثریت ہندوستان کی حامی ہوتی تو ہندوستان کو کشمیر میں ایک ملین فوج کیوں رکھنا پڑتی جو کشمیر میں گزشتہ34سال سے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں مصروف ہیں۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات جمہوریت اور انسانی حقوق کی بنیادوں پر قائم ہیں جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔امریکہ ہندوستان کو چین کے خلاف استعمال کرنے کے لئے ہندوستان کے غیر جمہوری اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکے مسلسل سلسلے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک ملین فوج کی قتل و غارت گری، بدترین ظلم ، جبر، تشدد اور کشمیریوں کے خلاف ہندوستان کی بدترین ریاستی دہشت گردی کی مسلسل صورتحال کو مکمل طورپر نظر انداز کئے ہوئے نظر آتا ہے۔جبکہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے علاوہ خود امریکہ کی کئی رپورٹس سامنے آ چکی ہیں۔
واپس کریں