دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
رشی سونک بلامقابلہ کنزر ویٹیو پارٹی کی طرف سے برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے طور پر منتخب
No image لندن(کشیر رپورٹ)بھارتی نژاد برطانوی سیاستدان رشی سونک بلامقابلہ کنزرویٹیوپارٹی کے سربراہ منتخب ہوگئے جس کے بعد وہ ملک کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔کنزر ویٹیوکی طرف سے وزیر اعظم کی دوڑ میںپینی مورڈنٹ بھی شامل تھیں تاہم پینی مورڈنٹ مطلوب 100 ٹوری ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل نہ کرسکیں جس کے بعد وہ دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔اس سے پہلے سابق وزیر اعظم بورس یلسن نے بھی امیدوار بننے سے دستبردار ی اختیار کی تھی۔پارٹی کے ریٹرننگ آفیسر نے 42 سالہ رشی سونک کے بلامقابلہ سربراہ منتخب ہونے کا اعلان کیا۔پارٹی سربراہی ملنے کے بعد رشی سونگ برطانیہ کے وزیراعظم ہوں گے اور وہ پہلے ایشیائی نژاد برطانوی وزیراعظم ہوں گے۔
رشی سونک برطانیہ کے 57ویں وزیراعظم ہوں گے اور وہ گزشتہ تین ماہ کے دوران برطانیہ کے تیسرے وزیراعظم ہیں جبکہ رشی سونک برطانیہ کے وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔رشی سونک انفوسس کے بانی این آر نارائن مورتی کے داماد ہیں، رشی سونک کی اہلیہ اکشتا مورتی برطانیہ کی امیر ترین خواتین کی فہرست میں شامل ہیں۔طانوی وزیراعظم لز ٹرس نے45دن وزیر اعظم رہنے کے بعد چند ہی دن قبل اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پہلوانوں کے شہر سے مشہور گجرانوالہ سے نیروبی کینیا ہجرت کرنے والے رام داس سوناک نہیں جانتے تھے کہ انکا پوتا ایک دن ہندوستان پر قابض برطانوی راج پر حکومت کرنے کی دوڑ میں شامل ہوگا۔ رام داس سوناک کلرک بن کر نیروبی کینیا منتقل ہوئے تھے جہاں انکی اہلیہ سوہاگ رانی سوناک جنکا تعلق دہلی سے تھا، نے رام داس سوہاگ کا بھرپور ساتھ دیا، 1966میں رام داس سوہاگ کے بیٹے راگھوبیر سین بیری ٹیکس کینیا سے برطانیہ منتقل ہو گئے اور کلیکٹرکے طور پر انہوں نے انلینڈ ریونیو میں شاندار خدمات سرانجام دیں۔ 1988میں راگھوبیر کو انکی خدمات کے اعتراف میں MBE کا اعزاز دیا گیا۔ راگھوبیر کے بیٹے یشویر جنرل پریکٹیشنر ڈاکٹر جبکہ بہو اوشا فارمسیسٹ تھی۔ یشویر کے گھر پیدا ہونے والے رشی سوناک نے سٹروڈ سکول رومسے ہیمپشائر اورونچیسٹر کالج برطانیہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ سوناک نے ساتھ ایمپٹن میں ایک کری ہاس میں ایک ویٹر کے طور پر بھی کام کیا۔ سوناک نے فلاسفی، سیاسیات اور معاشیات میں لنکن کالج آکسفورڈ سے گریجویشن مکمل کی۔ انہوں نے برطانوی کنزرویٹیو پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں انٹرنشپ کی۔ 2006 میں سوناک نے سٹانفورڈ یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
رشی سوناک انوسٹمنٹ بنک گولڈمین ساچز میں بطور انالسٹ 2001سے 2004تک کام کیا جبکہ مابعد انہوں نے hedge fund کے لئے چلڈرن انویسٹمنٹ فنڈ مینجمنٹ میں کام کیا اور 2006 میں فرم کے پارٹنر بن گئے تاہم 2009 میں انہوں نے اس فرم کو چھوڑ دیا اور کیلیفورنیا کی نئی ہیج فنڈ فرم تھیلیمے پارٹنرز کو جوائن کر لیا۔
رشی سوناک کو برطانوی کنزرویٹو پارٹی نے 2014 کے انتخابات کے لئے رچمونڈ سے اپنا امیدوار نامزد کیا۔ کنزرویٹو پارٹی کی محفوظ ترین نشست سمجھی جانے والی اس سیٹ پر اس سے قبل ولیم ہاگ امیدوار تھے جو پارٹی لیڈر، سیکرٹری خارجہ اور فرسٹ سیکرٹری آف سٹیٹ بھی رہ چکے تھے۔ رشی سوناک نے وینڈی مورٹن کو شکست دیکر برطانوی پارلیمان میں قدم رکھا اور پھر جلد ہی کنزرویٹیو پارٹی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا۔ سوناک نے بلیک اینڈمینورٹی اتھنک ریسرچ یونٹ میں حصہ لیا اور BME کمیونٹیز پر اپنی ریسرچ رپورٹ پیش کی۔ سوناک نے 2016 میں برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے (BREXIT) کی حمایت کی۔ انہوں نے اپنے موقف کی تائید میں ایک رپورٹ بھی لکھی،سوناک 2017 کے انتخابات میں ماضی کے مقابلے زیادہ ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور برطانوی پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے لوکل گورنمنٹ بنے۔ سوناک نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور بورس جانسن کے تمام فیصلوں میں کھل کر انکا ساتھ دیا۔ انہوں نے 2019 میں اپنے ساتھیوں اولیور ڈوڈین اور رابرٹ جنریک کے ساتھ ملکر دی ٹائمز اخبار میں بورس جانسن کی حمایت میں مضمون بھی لکھا۔
وزیراعظم بورسن جانسن نے 24 جولائی 2019 کو چیف سیکرٹری برائے خزانہ مقرر کیا، اگلے ہی دن وہ برطانیہ کی اہم ترین کونسل پریوی کونسل کے رکن بھی بن گئے۔ 2019 کے انتخابات میں رشی سوناک 47فیصد ووٹ لیکر ماضی کے مقابلے زیادہ ووٹ لے کر دوبارہ منتخب ہو گئے۔ 2019 کے انتخابات میں بورسن جانسن کی کھل کر حمایت کرنے اور انکی جیت میں اہم ترین کردار ادا کرنے پر سب تجزیہ نگاروں کا خیال تھا کہ بورس جانسن رشی سوناک کو وزیرخزانہ لگائیں گے تاہم گارڈین نے دعوی کیا کہ پاکستانی نزاد ساجد جاوید ہی وزیرخزانہ رہیں گے جبکہ رشی سوناک انکے ماتحت چیف سیکرٹری کے طور پر کام کریں گے۔13 فروری 2020 کو برطانوی کابینہ میں ردوبدل کی گئی اور رشی سوناک کو وزیرخزانہ بنا دیا گیا جبکہ ساجد جاوید وزیرخزانہ سے مستعفی ہو گئے۔
انکے وزیرخزانہ بننے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا کے پھیلنے سے ہنگامی حالات نے برطانوی نظام کو بھی بری طرح سے متاثر کیا۔ رشی سوناک نے ہنگامی حالات میں برطانیہ کے عوام کے لئے بھرپور ریلیف دیا۔ اپنے پہلے بجٹ 11مارچ 2020 میں رشی سوناک نے 30 ملین پانڈز کا اضافی پیکج وبا کے دوران معاشی حالات کو قابو رکھنے اور عوام کو مشکل حالات سے بچانے کیلئے ریلیف پیکج کے لئے دیا جبکہ 17 مارچ کو سوناک نے 330 بلین پانڈ کاروبار ایمرجنسی سپورٹ کے نام سے ریلیف پروگرام اور ملازمت پیشہ افراد کیلئے فرلوف سکیم متعارف کروائیں۔ کورونا وائرس جاب ریٹینشن سکیم جون 2020 تک چلائی گئی۔ دنیا بھر میں سب سے بہترین ریلیف پیکج برطانیہ میں عوام کو دیکھنے کو ملا جس کے پیچھے اصل سوچ و فکر رشی سوناک کی تھی۔
8 جولائی 2022 کو رشی سوناک برطانوی کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کیلئے میدان میں اترے تاکہ بورسن جانسن کے استعفی کے بعد پارٹی کمان سنبھالی جا سکے۔ رشی سوناک نے ریڈی فار رشی ڈاٹ کام کے نام سے 6 جولائی 2021 کو ڈومین رجسٹر کروائی اور اپنے لئے لابنگ شروع کر دی۔ انکا مقابلہ سیکرٹری خارجہ لز ٹروس سے تھا۔ پارٹی لیڈر شپ کے لئے لز ٹرس نے 137ووٹ جبکہ رشی سوناک نے 113ووٹ لئے اور یوں لز ٹرس وزیراعظم برطانیہ بن گئیں تاہم لس ٹرس نے 20 اکتوبر 2022 کو وزارت عظمی سے استعفی دیدیا جس کے بعد رشی سوناک وزیراعظم برطانیہ کے مضبوط ترین امیدوار بن کر ابھرے ہیں۔انہیں کابینہ و پارلیمان کے اراکین کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔رشی سوناک کا مقابلہ انکی جماعت کے پینی مورڈونٹ کے ساتھ ہے تاہم رشی سوناک کو پارٹی میں زیادہ اراکین کی حمایت حاصل تھی لہذا ٹوری پارٹی نے انہیں وزیراعظم نامزد کر دیا ہے. بادی النظر میں یہی لگ رہا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں گجرانوالہ سے ہجرت کرکے کینیا جانے والے رام داس سوناک کا پوتا اور انڈیا کے آئی ٹی ٹائیکون انفوسز کے مالک نارائنا مرفی کا داماد برطانیہ کا نیا حکمران ہو کر ایک تاریخ رقم کر دے گا۔رشی سوناک جہاں برطانوی سیاست میں ایک سپرسٹار کے طور پر سامنے آئے ہیں وہیں وہ بیک وقت پاکستان، انڈیا اور افریقی بیک گراونڈ رکھنے کی وجہ سے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔ ایک صدی قبل جو خاندان برٹش انڈیا میں تاج برطانیہ کا غلام سمجھا جاتا تھا آج اس خاندان کا نوجوان برطانوی راج کا حاکم بننے جا رہا ہے۔

واپس کریں