دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستانی صحافی کی کینیا میں ہلاکت، یہ سوال اہم کہ ارشد شریف کینیا کیا کرنے گئے تھے
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ)پاکستان کے ایک سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا ہے۔ارشد شریف کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ کینیا کی پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا کے دارلحکومت بیروبی میں گولی ماری گئی۔ارشد شریف کے قتل کے واقعے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آسکی ہیں۔ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن بھی گئے تھے اور پھر کینیا چلے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق کینیا کی مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔نیروبی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی کمیشن ارشد شریف کے قتل کی کینیا کے حکام سے تصدیق کی کوشش کر رہا ہے اور ہائی کمیشن کینیا کے اعلی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ یہ سوال بھی اہم ہے کہ ارشد شریف کینیا کیا کرنے گئے تھے؟ کینیا بدامنی ، اور سٹریٹ کرائم کی وجہ سے دنیا کا خطرناک ترین ملک ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارشد شریف کو کینیا کی پولیس نے نیروبی کے قریب سر میں گولی مار کر اس وقت قتل کیا گیا جب ان کے ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر چیک پوائنٹ پر قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔ کینییا کی پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی صحافی اپنے ڈرائیور کے ساتھ مگادی سے نیروبی کی جانب سفر کر رہے تھے کہ جہاں پولیس راستے میں روڈ بلاک کر کے چیکنگ کر رہی تھی۔کینیا پولیس کے ایک آفیسر کی جانب سے جاری بیان میں ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا کہ غلط نشاندہی پر پاکستانی صحافی کا قتل ہوا اور اس حوالے سے مزید معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔پولیس کے مطابق ہمیں ایک بار میں میں بچے کو یرغمال بنانے کی اطلاع ملی تھی جس پر روڈ بلاک کر کے گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی تھی کہ اس دوران پاکستانی صحافی کے ڈرائیور نے کار روکنے کے بجائے قوانین کی خلاف ورزی کی جس پر ان کا پیچھا کیا گیا اور پھر یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔کینیا پولیس ہیڈکوارٹر کا کہنا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔کینیا پولیس کے اس بیان سے یہ بات اور بھی ضروری ہو گئی ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ ارشد شریف ایک شورش شدہ خطرناک ملک کینیا میں کس کام کے لئے گئے تھے اور ان کی وہاں مصروفیات کیا تھیں؟
واپس کریں